بیجنگ (یواین پی) چائنا میڈیا گروپ نے ری پبلک آف کانگو کے صدر ساسواؤکس کا خصوصی انٹرویو کیا ہے ۔ صدر ساسواؤکس نے گزشتہ 60 سالوں میں 16بار چین کا دورہ کیا اور چین کی تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا ۔ انٹرویو میں انہوں نے “نو استعماریت” کے جھوٹے الزامات کی تردید کی اور افریقہ میں ترقی کے مواقع لانے کے لیے چین-افریقہ تعاون کی تعریف کی، جہاں 600 ملین افراد کو بجلی تک رسائی نہیں ہے۔” بیلٹ اینڈ روڈ “کی مشترکہ تعمیر کی بات کی جائے ، انہوں نے کہا کہ کانگو چین کے ساتھ بہت سے شعبوں میں تعاون کررہا ہے ، جس سے ترقی کے نئے مواقع ملے ہیں ۔ اس کے تحت 15 اگست نامی پل اور نیشنل ہائی وے نمبر ایک سمیت مختلف سڑکوں کو بنایا گیا ہے ، نیشنل ہائی وے نمبر ایک کو مقامی لوگ “امید کی شاہراہ “، خوشحالی کی شاہراہ “اور “دولت کی شاہراہ ” کہتے ہیں۔ پہلے اس سفر کو مکمل کرنے میں تقریباً 7 دن لگتے تھے، لیکن اب اسے مکمل کرنے میں صرف 7 گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔اس کے علاوہ ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم بھی بنائے گئے ہیں ۔ کانگو چین کے ساتھ طب ، صحت اور زراعت سمیت کئی شعبوں میں بھی تعاون حاصل کررہا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فریم ورک کے اندر، ہم نے سڑک بنانے کا منصوبہ پیش کیا ، ہماری نظر میں افریقہ میں ایسی بنیادی تنصیبات بنانی چاہیٗیں ، جوافریقہ میں آزاد تجاری زون کی تعمیر کے لیے لازمی ہیں ۔ “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر افریقہ کی مدد کر رہی ہے۔ اس لیے انہوں نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا تصور دور اندیش ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی صد شی جن پھنگ ایک عظیم رہنما ہیں۔ لیڈر کے پاس سب سے پہلے وژن ہونا چاہیے۔ صدر شی جن پھنگ بہت دور اندیش ہیں اوروہ نہ صرف چینی عوام بلکہ چین اور دنیا کے دیگر ممالک کے درمیان تعلقات کے بارے میں بھی گہری بصیرت رکھتے ہیں۔