بیجنگ (یواین پی) دہشت گردی انسانی معاشرے کی مشترکہ دشمن ہے اور انسداد دہشت گردی عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں دنیا بھر کے 46 ممالک اور علاقوں میں 7 ہزار سے زائد دہشت گرد حملے ہوئے جن میں ہزاروں ہلاکتیں ہوئیں۔چین ہمیشہ انسداد دہشت گردی کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ 27 دسمبر2015 کو چین نے انسداد دہشت گردی کو اپنی قومی سلامتی کی حکمت عملی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ یکم جنوری 2016ء کو عوامی جمہوریہ چین کے انسداد دہشت گردی کے قانون کو باضابطہ طور پر نافذ کیا گیا۔ 23 جنوری، 2024 کو ، چین نے “چین کا انسداد دہشت گردی کا قانونی نظام اور عمل” کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا ، جس میں چین کے قومی حالات کے مطابق انسداد دہشت گردی کے قانون کی حکمرانی کے لئے چین کی سمت کو جامع طور پر متعارف کرایا گیا اور دنیا کو انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لئے “چینی حکمت” اور “چینی حل” فراہم کیے گئے ۔چین انسداد دہشت گردی کی اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو فعال طور پر انجام دیتے ہوئے انسداد دہشت گردی کے 12 عالمی بین الاقوامی کنونشنز اور شنگھائی تعاون تنظیم کے کنونشن برائے انسداد دہشت گردی اور انسداد دہشت گردی کے دیگر علاقائی معاہدوں میں شامل ہوا ہے۔ چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے انسداد دہشت گردی کی عالمی قراردادوں اور عالمی تحفظ امن مشنز کی منظوری کے سلسلے میں حمایت فراہم کی ہے۔اس کے ساتھ چین نے اقوام متحدہ کی عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی کی تشکیل کو فروغ بھی دیا ہے۔ چین نے کثیر الجہتی انسداد دہشت گردی تعاون کے میکانزم میں فعال طور پر حصہ لے کر درجنوں ممالک کے ساتھ ملاقاتوں اور تبادلے کے میکانزم قائم کیے ہیں اور عالمی انسداد دہشت گردی کے نصب العین کی ترقی میں اہم خدمات سرانجام دی ہیں۔