وہاڑی( یواین پی)ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن آفیسر جواد اکرم نے کہا ہے کہ ضلع وہاڑی میں پنجاب حکومت کی طرف سے462 عوامی فلاحی منصوبوں پرایک ارب 33۔کروڑ27۔لاکھ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں ان میں سے اب تک398۔منصوبے مکمل کر لئے گئے ہیں جبکہ باقی منصوبے30جون تک مکمل کر لئے جائینگے یہ بات انہوں نے ضلعی ترقیاتی جائزہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اجلاس میں ای ڈی او فنانس مشتاق طارق، ای ڈی او زراعت شہزاد صابر ، ای ڈی او ایجوکیشن مختار چاون،ای ڈی او ورکس شیخ ظفر،ای ڈی او کمیونٹی ڈویلپمنٹ شاہد حسین شیرانی،ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز رمضان شہزاد،ایکسیئن پبلک ہیلتھ شاہد بلال،ایس ڈی او پراونشل بلڈنگز نثار، ایس ڈی او پراونشل ہائی ویز محمود اقبال اور ڈی ایس او ملک مرتضے شریک تھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن آفیسر جواد اکرم نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی خصوصی ہدایت پر عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کئے جا رہے ہیں انہی اقدامات کے تحت وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے ضلع وہاڑی کے لیے خصوصی پیکج کے تحت چار سڑکوں بورے والا تا چیچہ وطنی دو رویہ سڑک،ٹبہ سلطان پور تا میلسی سڑک کی کشادگی و تعمیر ،گگو منڈی ،ساہوکا ،کچی پکی سڑک اور وہاڑی تا خانیوال سڑک کی کشادگی کے منصوبوں شروع کرائے۔اسی طرح بوریوالا اور ٹبہ سلطان پور میں ریسکیو1122کے دو منصوبے شروع کئے گئے ۔ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال وہاڑی میں شعبہ انتقال خون ۔میلسی اور بوریوالا میں امراض قلب کے علاج کے لیے الگ وارڈز کی تعمیر ،بوریوالا میں خصوصی بچوں کی تعلیم کے ادارے کی عمارت کی تعمیر ،کرم پور میں گرلز ڈگری کالج کی تعمیر کے منصوبوں پر کام جاری ہے پنجاب حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت تعلیم ،کھیل ،صحت،ورکس اینڈ سروسز ،سماجی تحفظ،سڑکات، انہار،زراعت اور خصوصی تعلیم کے اداروں کے 16منصوبے بھی جاری ہیں ۔ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ بجٹ کے تحت2012,2013 ء کے 36فلاحی منصوبوں میں سے31کو مکمل کر لیا گیا ہے تعلیمی اداروں میں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کے 141منصوبوں کو12کروڑ33لاکھ74ہزار روپے کی لاگت سے مکمل کر لیا گیا ہے۔2013.2014 ء کی عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کے لیے228منصوبوں میں سے205منصوبے19کروڑ71لاکھ24ہزار روپے مالیت سے مکمل کئے جا چکے ہیں۔قبرستانوں کی چادیواریوں کی تعمیر کے30منصوبوں میں سے21منصوبے مکمل کئے جا چکے ہیں ان منصوبوں پر اب تک3کروڑ78لاکھ 85ہزارروپے خرچ کر لئے گئے ہیں۔انہوں نے محکمہ لوکل گورنمنٹ کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ غلط اعداد وشمار دینے کی بجائے حقیقت پسندی کام لیں اور منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں۔انہوں نے تعمیراتی اداروں کے سربراہان کو ہدایت کی کہ وہ جاری منصوبوں کو30جون تک زیادہ سے زیادہ تعمیراتی کام مکمل کرائیں اور تعمیراتی کام کے اعلی معیار کو بھی برقراررکھیں