بیجنگ (یو این پی) پیرس اولمپکس کے دوران منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف اسپورٹس اور چینی کھیلوں کے وفد کے نائب سربراہ چو جن چھیانگ نے کہا کہ چینی کھلاڑیوں نے موجودہ پیرس اولمپکس میں 1984 کے سمر اولمپکس کے بعد سے بہترین نتائج حاصل کیے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ موجودہ اولمپکس میں چینی کھلاڑیوں نے 11 بڑے ایونٹس کے 14 ذیلی مقابلوں میں 40 طلائی، 27 چاندی اور 24 کانسی کے تمغوں کے ساتھ کل 91 تمغے جیتے ہیں۔ 40 طلائی تمغوں نے بیرون ملک میں منعقدہ اولمپکس میں چینی کھلاڑیوں کی شرکت کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اس کے علاوہ شوٹنگ، تیراکی اور ویٹ لفٹنگ میں 1 عالمی ریکارڈ اور 9 اولمپک ریکارڈز قائم کیے گئے ہیں۔پریس کانفرنس میں پیرس اولمپکس میں چینی کھیلوں کے وفد کے نائب سربراہ لیو گویونگ نے کہا کہ چینی حکومت ڈوپنگ کے خلاف “زیرو ٹالرنس” اور “قومی ٹیم کے لئے ایک صاف اینٹی ڈوپنگ ایکو سسٹم” قائم رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔ 2023 میں چائنا اینٹی ڈوپنگ سینٹر نے 33 ہزار سے زائد ڈوپنگ ٹیسٹ کیے جو عالمی مجموعی تعداد کے10 فیصد سے زیادہ تھے جبکہ ڈوپنگ کی خلاف ورزی کی شرح 2017 میں 0.53 فیصد سے کم ہو کر 2023 میں 0.09 فیصد رہ گئی ہے۔ورلڈ ایٹنی ڈوپنگ ایجنسی کے صدر ویٹولڈ بانکا نے کہا کہ چین کا اینٹی ڈوپنگ گورننس سسٹم دنیا میں سب سے آگے اور مثالی ہے۔