قیمتی پتھروں اورجیولری کی برآمدات میں پہلی سہ ماہی کے دوران نمایاں اضافہ

Published on November 9, 2024 by    ·(TOTAL VIEWS 49)      No Comments

قیمتی پتھروں اورجیولری کی برآمدات میں پہلی سہ ماہی کے دوران نمایاں اضافہ
اسلام آباد (یواین پی) ملک سے قیمتی پتھروں اورجیولری کی برآمدات میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پراضافہ ریکارڈکیاگیاہے۔سٹیٹ بینک اورادارہ شماریات پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں قیمتی پتھروں کی برآمدات سے ملک کو 2.11ملین ڈالرزرمبادلہ حاصل ہواجوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 102فیصدزیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں قیمتی پتھروں کی برآمدات سے ملک کو1.048ملین ڈالرزرمبادلہ حاصل ہوا۔ستمبر2024میں قیمتی پتھروں کی برآمدات کاحجم 6لاکھ 37ہزارڈالرریکارڈکیاگیا جواگست میں 4لاکھ 64ہزارڈالر اورگزشتہ سال ستمبرمیں 4لاکھ 23ہزارڈالرتھا۔مالی سال 2024میں قیمتی پتھروں کی برآمدات سے ملک کو8.010ملین ڈالرزرمبادلہ حاصل ہواتھا۔اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جیولری کی برآمدات کاحجم 4.22ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1.665ملین ڈالرکے مقابلہ میں 154فیصدزیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں جیولری کی برآمدات کاحجم 2.117ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، ستمبرمیں جیولری کی برآمدات کاحجم 1.864ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جواگست میں 6لاکھ 90ہزارڈالر اورگزشتہ سال ستمبرمیں 2لاکھ 98ہزارڈالرتھا۔مالی سال 2024میں جیولری کی برآمدات کاحجم 13.34ملین انعام 18500روپے کے 1696انعامات خوش نصیبوں میں تقسیم کئے جائینگے۔

نیشنل سیونگزسرٹیفکیٹس پرمنافع کی شرح میں کمی
فیصل آباد (یو این پی)سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگزنے نیشنل سیونگزسرٹیفکیٹس پرمنافع کی شرح میں کمی کردی ہے۔ سی ڈی این ایس کے ایک اہلکارنے بتایا کہ سیپشل سیونگزسرٹیفیکیٹس پرمنافع کی شرح 12.26فیصد اورڈیفنس سیونگزسرٹیفکیٹس پرمنافع کی شرح 12.12فیصدکردی گئی ہے۔ منافع کی شرح میں کمی کااطلاق 4نومبرسے ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ بہبودسیونگزسرٹیفکیٹس پرمنافع کی شرح 13.92فیصد اورسپیل سیونگزاکاونٹس پرمنافع کی شرح کم کرکے 11.77فیصدکردی گئی ہے، اسی طرح شہدافیملی ویلفئیراکاونٹس پرمنافع کی شرح کو13.92فیصدکردیاگیاہے۔ ایک سوال پرانہوں نے بتایا کہ یکم جولائی سے لیکر6اکتوبر تک کی مدت میں سی ڈی این ایس نے نئے بانڈز کے اجرائکے زریعہ 210 ارب روپے کی بچتیں حاصل کی ہیں جوجاری مالی سال کیلئے مقررکردہ ہدف کا11فیصدہے، جاری مالی سال کیلئے سی ڈی این ایس نے 1650 ارب روپے کی بچتوں کاہدف مقررکیاہے۔سی ڈی این ایس نے اسلامی مالیات کے تحت جاری مالی سال کیلئے مجموعی طورپر170 ارب روپے کی بچتوں کاہدف مقررکیاہے۔
نونومبرکو ہونے والی سرکلر مینو فیکچرنگ(ایکو۔ ڈیزائن) ورکشاپ 23 نومبر کو ہو گی، ترجمان پی ایچ ایم اے
سیالکوٹ (یواین پی) نونومبر کو ہونے والی سرکلر مینو فیکچرنگ(ایکو۔ ڈیزائن) ورکشاپ 23 نومبر کو ہو گی۔ترجمان پاکستان ہوزری مینوفیکچرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن سیالکوٹ کے مطابق 9 نومبر کو عام تعطیل کے حالیہ اعلان کی وجہ سے ٹیکسٹائل اپیرل سیکٹر میں سرکلر مینوفیکچرنگ (ایکو-ڈیزائن) سے متعلق ورکشاپ کو 23 نومبر کو دوبارہ شیڈول کر دیا گیا ہے اور ورکشاپ کشمیر روڈ سیالکوٹ پر واقع پی ایچ ایم اے کے دفتر میں دوپہر 3تا شام 5 بجے تک ہو گی۔
لیبرقوانین متوازن اور مشاورت سے تشکیل دئیے جائیں‘صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد
لاہور(یواین پی) لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبر قوانین اس طرح متوازن ہونے چاہئیں کہ ان سے صنعتکاروں اور ورکرز دونوں کو فائدہ ہو۔ تمام پالیسیاں سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تشکیل دی جائیں تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاسکیں۔ سیکرٹری لیبر نعیم غوث اور ڈائریکٹر جنرل لیبر سیدہ کلثوم حئی، لاہور چیمبر کے سابق صدور میاں انجم نثار، محمد علی میاں، سابق سینئر نائب صدر علی حسام اصغر، ایگزیکٹو کمیٹی ممبران آمنہ رندھاوا، شعبان اختراور احتشام الحق نے بھی اظہار خیال کیا۔میاں ابوزر شاد نے کہا کہ ایسے قوانین بنائیں جائیں جو واضح، منصفانہ اور قابلِ عمل ہوں، اس سے صنعت اور مزدور دونوں کی فلاح و بہبود اور مضبوط معیشت یقینی بنائی جاسکتی ہے۔صدر لاہور چیمبر نے مختلف لیبر قوانین کو ایک جامع پنجاب لیبر کوڈ میں یکجا کرنے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیا جس سے قوانین کی وضاحت اور عمل درآمد میں آسانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چیمبر انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے معیارات پر عمل درآمد پر زور دیتا ہے جس سے پاکستان کو عالمی تجارت بڑھانے میں مدد ملے گی۔ میاں ابوذر شاد نے نئے کوڈ میں لیبر یونینوں سے متعلق چند نکات پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ مزدوروں کو ایک سے زائد یونینز میں شمولیت کی اجازت دینا اور نئی یونینز کے قیام کے لیے نرم شرائط رکھنے سے صنعتی استحکام پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ورکرز پر دوران کام موبائل استعمال کرنے پر پابندی عائد کی جائے کیونکہ توجہ بٹنے سے حادثات کا خطرہ ہے۔ سیکریٹری لیبر نعیم غوث اور ڈی جی سیدہ کلثوم حئی نے مجوزہ تبدیلیوں کے مقاصد سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف لیبر قوانین کو ایک جامع کوڈ میں شامل کرنے سے مسائل حل ہونگے۔ میاں ابوذر شاد نے کہا کہ بہت سی کمپنیوں کو اپنے ورکرز کے لیے پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ اور لیبر ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ جیسے اداروں کی خدمات کے بارے میں زیادہ علم نہیں، اس حوالے سے آگاہی سیشنز منعقد کیے جائیں تاکہ کاروباری برادری کو ان سہولتوں اور ان کی شرائط کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔انہوں نے لیبر ڈپارٹمنٹ سے مطالبہ کیا کہ ان ویلفیئر پروگراموں کی کارکردگی اور شفافیت میں بہتری لائی جائے تاکہ تمام مزدور ان سہولتوں سے مستفید ہو سکیں۔انہوں نے مشاورتی کمیٹیوں میں نجی شعبہ کی شمولیت پر بھی زور دیا۔
سیمنٹ کی فروخت میں اکتوبرکے دوران 9فیصد، برآمدات میں 51 فیصد اضافہ
اسلام آباد (یواین پی) سیمنٹ کی فروخت میں اکتوبر 2024 کے دوران 9فیصد اضافہ ہوا ہے۔آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) کے اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر 2024 کے دوران سیمنٹ کی فروخت کا حجم 4.357 ملین ٹن رہا جبکہ اکتوبر 2023 کے دوران سیمنٹ کی فروخت کاحجم 4.006 ملین ٹن رہا تھا۔ اس طرح اکتوبر 2023 کے مقابلہ میں اکتوبر 2024 کے دوران سیمنٹ کی فروخت میں 0.351 ملین ٹن یعنی 8.74 فیصد کااضافہ ریکارڈکیاگیاہے۔رپورٹ کے مطابق اس عرصہ کے دوران سیمنٹ کی مقامی فروخت 0.49 فیصد کی کمی سے 3.292 ملین ٹن کے مقابلہ میں 3.276 ملین ٹن رہی ہے تاہم سیمنٹ کی برآمدات میں 51فیصد سے زیادہ کااضافہ ریکارڈکیاگیااور اکتوبر 2023 کی 7لاکھ 14 ہزار 325 ٹن برآمدات کے مقابلہ میں اکتوبر 2024 کے دوران برآمدات کاحجم 10لاکھ 80 ہزار 691 ٹن بڑھ گیا۔اے پی سی ایم اے کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران سیمنٹ کی مجموعی فروخت (بشمول مقامی و برآمدات) 7.92 فیصد کی کمی سے 15.891 ملین ٹن کے مقابلہ میں 14.633 ملی ٹن تک کم ہو گئی۔اعداد وشمار کے مطابق جولائی تا اکتوبر 2024 کے دوران سیمنٹ کی مقامی فروخت میں 15.02 فیصد کمی واقع ہوئی اور فروخت کا حجم 13.426 ملین ٹن کے مقابلہ میں 11.410 ملین ٹن تک کم ہو گیا۔ دوسری جانب ا س عرصہ کے دوران برآمدات کا حجم 30.74 فیصد اضافہ سے 2.466ملین ٹن کے مقابلہ میں 3.223 ملین ٹن تک بڑھ گیا۔
ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Themes