بیجنگ(یواین پی)چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں چین کے سرکاری دورے پر موجود ساموا کی وزیر اعظم فیامے ناؤمی مطا فا سے ملاقات کی ہے۔منگل کے روزشی جن پھنگ نے کہا کہ ساموا بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کے اس پہلے گروپ میں شامل ہے جس نے نئے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ۔انہوں نے کہا کہ چین ساموا کے ساتھ مل کر چین ساموا جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے استحکام اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کے لیے چار مکمل احترام کے اصول پر کاربند ہے اور بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کو دی جانے والی اپنی امداد کے لیے سیاسی شرائط نہیں رکھتا ، اپنی مرضی دوسروں پر مسلط نہیں کرتا اور “بلینک چیک” نہیں لکھتا۔انہوں نے کہا کہ بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کے بارے میں چین کی پالیسی کھلی اور جامع ہے، اس میں خود غرضی نہیں ہے، یہ کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بناتی اور جغرافیائی سیاسی مسابقت یا اثر و رسوخ اس پالیسی کا حصہ نہیں۔ صدر شی نے کہا کہ چین بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد کو تعاون کا ترجیحی شعبہ بنائے گا، عالمی انصاف اور گلوبل ساؤتھ کے مشترکہ مفادات کی حفاظت کرے گا اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرے گا۔فیامے ناؤمی مطا فا نے کہا کہ چین نے شاندار ترقیاتی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساموا ون چائنا پرنسپل پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے اور صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ گلوبل ڈیولپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیٹو کی حمایت کرتا ہے۔ملاقات کے بعد، دونوں فریقوں نے “عوامی جمہوریہ چین اور ساموا کا مشترکہ بیان جاری کیا۔