ٹھٹھہ (یواین پی / حمید چنڈ) ڈائریکٹوریٹ فار اربن ریجنل پالیسی و اسٹریٹجک پلاننگ، محکمہ منصوبہ بندی و ترقی حکومت سندھ کی جانب سے ٹھٹھہ ٹاؤن کے ترقیاتی ماسٹر پلان کے حوالے سے ضلع ٹھٹھہ کے عوامی نمائندوں کے ساتھ دربار ہال مکلی میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، سیمینار کا مقصد وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت کے مطابق اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کرنا اور جاری رکھنا تھا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل اربن ڈائریکٹوریٹ ڈاکٹر امتیاز بھٹی نے شرکاء کو بتایا کہ ماسٹر پلانز شہری مسائل کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کرتے ہیں، جن میں تمام بنیادی ضروریات جیسے رہائش، پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی اور پائیدار آلودگی سے پاک ماحول، تعلیم اور صحت شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن، سلامتی اور خوشحالی کے ساتھ ایک منصوبہ بند شہر کے طور پر ابھرنے کے لیے روزگار، آمدنی اور انسانی وسائل کی ترقی کے ساتھ مقامی اور علاقائی معیشت میں ترقی کے ساتھ ساتھ سب پر توجہ مرکوز کرنا ہے، اس کے علاوہ طاقت، کمزوری، مواقع اور خطرات کا تجزیہ اور مستقبل کا وژن، اقتصادی ترقی کا منصوبہ، ڈزاسٹر مینجمنٹ پلان اور نفاذ کا فریم ورک بھی اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر امتیاز بھٹی نے مزید بتایا کہ عالمی سروے کے مطابق 2050 تک دنیا کی 60 فیصد سے زائد آبادی شہروں میں رہ رہی ہوگی، عالمی اقتصادی ترقی کا 80 فیصد شہروں پر مشتمل ہے اور زیادہ تر معیشتوں کے لیے شہروں کو ‘ترقی کے انجن’ کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے، اس لیے معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے شہروں کو پائیدار بنانا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے کنسلٹنٹس اور ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے 17 بڑے ثانوی شہروں کے ترقیاتی ماسٹر پلان کی تیاری مکمل کر لی ہے، جن میں سکھر، لاڑکانہ، اسلام کوٹ، نواب شاہ، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، میرپورخاص، عمرکوٹ، مٹھی، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، مٹیاری، دادو اور جامشورو شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ نے سندھ کے دیگر اہم شہروں کے لیے بھی ترقیاتی ماسٹر پلان تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس سلسلے میں 14 دیگر اہم ثانوی شہروں کے ماسٹر پلانز کی تیاری بھی جاری ہے، جن میں خیرپور، گھوٹکی، میرپور ماتھیلو، روہڑی، شکارپور، قمبر، کندھ کھوٹ، جیکب آباد، کوٹری، ٹنڈو آدم، مورو، ہالا، سہون اور میرپور ساکرو شامل ہیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اوقاف، زکوات و عشر سید ریاض حسین شاہ شیرازی نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقی کی جانب سے ٹھٹھہ ٹاؤن کے ماسٹر پلان کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اہم اسٹیک ہولڈرز کی شراکت سے ترقیاتی اسکیموں پر عمل درآمد کے ذریعے پائیدار ترقی کے لیے ماسٹر پلاننگ ایک بہتر ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے اس ضمن اپنے ہر قسم کے تعاون کی یقیین دہانی بھی کروائی۔ سیمینار کے شرکاء نے شہر کی مستقبل کی ضروریات کے بارے میں اپنی اپیی تجاویز اور سفارشات پیش کیں اور بصیرت کا اظہار کیا۔ فورم نے شرکاء کی سفارشات کو ماسٹر پلان میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا اور اس پر عمل درآمد تک ٹھٹھہ کے لیے مشاورتی عمل جاری رکھنے اور ماسٹر پلان پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے تین ماہ کے اندر نوٹیفکیشن جاری کرنے اعادہ کیا گیا۔ سیمینار میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو فراز احمد عباسی، اسسٹنٹ کمشنر ٹھٹھہ اعجاز علی ہالیپوٹہ، چیئرمن میونسپل کمیٹی ٹھٹہ ادا محمد میمن، چیئرمن ٹاؤن کمیٹی مکلی زین العابدین جیلانی، اسسٹنٹ ڈائریکٹراربن پالیسی دیال داس راٹھور، محکمہ صحت، تعلیم، سوشل ویلفیئر، لوکل گورنمنٹ و دیگر مختلف محکموں کے افسران، این جی اوز کے نمائندوں اور صحافیوں نے شرکت کی۔