گوجرہ (یواین پی) نادرا آفس گوجرہ ٹاؤٹوں کے نرغے میں سائلین عملہ کے ہاتھوں خوار ،انچارج عادل بٹ نے دفتر کو ذاتی جاگیر بنا لیا جس سے ٹوؤٹوں کی موجیں ہو گیءں ۔تفصیلات کے مطابقنادرا آفس گوجرہ میں آنے والے سائیلین کو نادرا کا مقامی عملہ شناختی کارڈ و فارم ب کے حصول سمیت دیگر کاموں کے سلسلہ میں انہیں مختلف اعتراضات اور ہیلوں بہانوں سے چکر لگواتا ہے جس سے تنگ آ کر سائیلین نادرا آفس کے باہر عملہ کے مبینہ ٹاؤٹ ساتھیوں سے کام کروانے پر مجبور ہو جاتے ہیں جو عملہ کے ستائے سائیلین سے بھاری رقمیں بھٹور کر عملہ سے مک مکا کر کے انکاکام کرواتے ہیں ۔نادرا آفس کے باہر فیضان علی،رانا کاشف ،حاجی انور ،عبدالرؤف وغیرہ نے نادرا آفس کے باہر میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ انہیں شناختی کارڈ بنوانے کے لئے دفتر سے رجوع کرنے پر مقامی شہر کا عملہ بلاجواز اعتراضات لگا کر چکر لگواتا ہے جبکہ نادرا انچارج اور اسکے ماتحت عملہ نے دفتر سے باہر اپنے ,, کار خاص ،،چھوڑ رکھے ہیں جو مذکورہ ٹاؤٹ سائیلین کی کھال ادھیڑ کر اپنا اور عملہ کا حصہ سائیلین سے نکلواتے ہیں انہوں نے الزام عائد کیا کہ نادرا آفس میں غیر متعلقہ اور انچارج و عملہ کے کارخاص بلا روک ٹوک دفتر میں براجمان رہتے ہیں جبکہ کارڈ و فارم ب کے لئے آنے والوں کو اپنے مخصوص تاؤٹوں کے پاس جانے کی ربط دی جاتی ہے مذکورہ افراد نے نادرا کے اعلیٰ حکام سے بددماغ نادرا انچارج عادل بٹ اور مقامہ شہر سے تعلق رکھنے والے ہٹ دھرم عملہ کو فوری تبدیل کرنے اور نادرا آفس کے باہر ٹوؤٹ مافیا کے خاتمہ کی اپیل کی ہے۔