شاہد آفریدی اوردنیا کی مالدار کرکٹ قوم بھارت کے سابق کھلاڑی کی پنشن کاتقابلی جائزہ

Published on December 16, 2024 by    ·(TOTAL VIEWS 26)      No Comments

لاہور (یواین پی) پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر شاہد آفریدی اور بھارت کے سابق ٹیسٹ کھلاڑی ونود کامبلی کی مثالیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ مختلف کرکٹ بورڈز اپنے ریٹائرڈ کھلاڑیوں کے لیے کس طرح کی مراعات فراہم کرتے ہیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور عالمی کرکٹ کے بڑے ستارے، شاہد خان آفریدی نے 500 سے زائد میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی اور ان کی کرکٹ کیریئر میں بے شمار کامیابیاں شامل ہیں۔ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد بھی شاہد آفریدی کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ایک معقول پنشن ملتی ہے۔واضح رہے کہ پی سی بی نے اپنے ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو تین مختلف زمروں میں تقسیم کیا ہے، جس کی بنیاد پر ان کی پنشن کی رقم مقرر کی جاتی ہے۔ 10 یا اس سے کم ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو ماہانہ 142,000 پاکستانی روپے (تقریباً 43,000 انڈین روپے) ملتی ہے۔ 11 سے 20 ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو ماہانہ 148,000 پاکستانی روپے (تقریباً 45,000 انڈین روپے) ملتے ہیں۔ 21 یا اس سے زائد ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو ماہانہ 154,000 پاکستانی روپے (تقریباً 47,000 انڈین روپے) کی پنشن ملتی ہے۔پی سی بی کے سابق کھلاڑیوں کی پنشن کے لیے مرتب کردہ فارمولے کے مطابق شاہد آفریدی نے 27 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی، جس کے نتیجے میں انہیں ماہانہ 154,000 پاکستانی روپے (47,000 انڈین روپے) کی پنشن ملتی ہے، جو کہ ان کی کرکٹ میں شاندار کارکردگی اور کامیاب کیریئر کی عکاسی کرتی ہے۔ دوسری جانب بھارت کے سابق ٹیسٹ کرکٹر ونود کامبلی جنہوں نے 1990ء کی دہائی میں بھارتی کرکٹ میں اہم کردار ادا کیا، کو بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے صرف ماہانہ 30,000 بھارتی روپے کی پنشن ملتی ہے۔یہ رقم شاہد آفریدی کی پنشن سے کہیں کم ہے، جو اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ بھارت میں ریٹائرڈ کھلاڑیوں کی مراعات انتہائی کم ہیں۔ یہ واضح فرق دونوں کرکٹ بورڈز کے اپنے ریٹائرڈ کھلاڑیوں کے ساتھ رویے کو اجاگر کرتا ہے

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme