حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کیلئے رواں ہفتے مذاکراتی کمیٹی بنائے جانے کا امکان

Published on December 20, 2024 by    ·(TOTAL VIEWS 21)      No Comments

علی امین گنڈاپور کو مذاکرات کیلئے حکومتی کمیٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرا دی گئی ، وزیراعظم کی وطن واپسی کے بعد رواں ہفتے باضابطہ کمیٹی بنانے کا اعلان کیا جائے گا ، ذرائع
اسلام آباد(یو این پی)حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کیلئے رواں ہفتے مذاکراتی کمیٹی بنائے جانے کا امکان ، ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کو مذاکرات کیلئے حکومتی کمیٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرا دی گئی ، وزیراعظم کی وطن واپسی کے بعد رواں ہفتے باضابطہ کمیٹی بنانے کا اعلان کیا جائے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کو مذاکرات یا حکومتی اپوزیشن پوائنٹس پر مشاورت اور فیصلوں کا مکمل اختیار ہوگا۔ ذرائع کایہ بھی بتانا ہے کہ حکومتی کمیٹی کا اعلان جمعے کے روز متوقع تھا لیکن وزیراعظم شہباز شریف کی مصر میں سربراہی کانفرنس میں مصروفیات کی وجہ سے معاملات طے نہیں پاسکے اب وزیراعظم کی وطن واپسی کے بعد اس معاملے پر مزید پیش رفت متوقع ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سول نافرمانی کی تحریک وقتی طور پر موخرکرنے کا مشورہ دیا تھا ۔ شاہ محمود قریشی نے بانی پی ٹی آئی سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ملاقات کی تھی۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے بھی گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی تھیں جس میں انہوں نے بانی پی ٹی آئی کو مذاکرات کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیاتھا۔ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے باضابطہ آغاز تک سول نافرمانی کی تحریک کو مزید موخر کیا جائے گا۔علی امین گنڈا پور نے دعویٰ کیا تھاکہ ہفتہ 21 دسمبر تک دونوں اطراف سے مثبت پیش رفت کی امید تھی۔اس سے قبل گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت کے مفاد میں ہے کہ اسے باضابطہ مذاکرات کی پیشکش کرنی چاہیے تھی۔ حکومت پہل کرے ہم مذاکرات کی بھیک نہیں مانگیں گے۔مذاکرات کی صورت میں حل نکلتا ہے تو یہ بہتر ہو گا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور ہو رہی تھی۔رہنماء پی ٹی آئی نے کہاتھاکہ حکومت اپوزیشن کو ہینڈل نہ کرسکے تو ملک کا زیادہ نقصان ہوتا تھا۔ ملک کے فائدے میں ہے کہ سیاسی استحکام ہو، اسی سے معاشی استحکام جڑا تھا۔انہوں نے کہا تھاکہ ہماری مذاکراتی کمیٹی کے ممبران سے بانی پی ٹی آئی کی ملاقات ہی نہیں کرائی جا رہی تھی۔جب تک ان سے ملاقات نہیں ہوگی تب تک کمیٹی کی حدود کا تعین نہیں ہو سکے گا۔حکومت کے پاس نہ مینڈیٹ ہے اور نہ ہی عوام کی سپورٹ ہے۔خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں دہشت گردی نے پھر سر اٹھا لیا ہے۔ امن و امان اور باقی مسائل کو حکومت اکیلے حل نہیں کر سکتی۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کا بیان آیا ہے کہ وہ کچھ دنوں کیلئے سول نافرمانی کی تحریک موخر کر سکتے ہیں۔حکومت عقل مندی کا مظاہرہ کرے اور مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کیا جائے ۔ ہم اپنے مطالبات سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog