بیجنگ(یو این پی) امریکی تجارتی نمائندے کے دفتر نے چین کی چپ صنعت سے متعلق پالیسیوں کے بارے میں سیکشن 301 تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اس حوالے سے چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین اس کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ امریکی سیکشن 301 تحقیقات واضح طور پر یکطرفہ اور تحفظ پسندانہ رنگ رکھتی ہیں۔ اس سے قبل چین پر امریکی سیکشن 301 کے محصولات کو ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا جا چکا ہے جس کی ڈبلیو ٹی او کے کئی ارکان نے مخالفت کی ہے اور چین نے کئی مواقعوں پر امریکہ سے اس پر تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔ امریکہ نے چین کو دباؤ میں لانے اور اپنی اندرونی سیاسی ضروریات کے لئے چین کی چپ انڈسٹری کی پالیسیوں پر سیکشن 301 کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے ، جو عالمی چپ انڈسٹری چین اور سپلائی چین میں خلل اور بگاڑ کا باعث بنیں گی اور امریکی کمپنیوں اور صارفین کے مفادات کو بھی اس سے نقصان پہنچے گا ۔ امریکہ نے چپس اینڈ سائنس ایکٹ کے ذریعے اپنی چپ انڈسٹری کو بھاری سبسڈی فراہم کی ہے اور امریکی کمپنیاں عالمی چپ مارکیٹ کا تقریبا نصف حصہ رکھتی ہیں لیکن وہ چین پر نام نہاد “نان مارکیٹ پریکٹسز” کا الزام عائد کرتا ہے اور چین کی صنعت کے خطرے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے جو واضح طور پر خود متضاد ہے۔ امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے کچھ عرصہ قبل جاری کی گئی میچر پروسیس چپ رپورٹ کے مطابق چینی ساختہ چپس کا امریکی مارکیٹ شیئر صرف 1.3 فیصد ہے۔ امریکہ کو چین کی چپ کی برآمدات، امریکہ سے درآمدات کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ حقائق اور کثیر الجہتی قوانین کا احترام کرے اور اپنے غلط اقدامات فوری طور پر بند کرے۔ چین نے کہا ہے کہ وہ تحقیقات کی پیش رفت پر گہری نظر رکھے گا اور اپنے حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گا۔