موہن منجیانی نے اپنا استعفیٰ سپیکر قومی اسمبلی آفس کو بھجوا دیا، موہن منجیانی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی نشست پر سندھ سے اقلیتی رکن منتخب ہوئے تھے
اسلام آباد /کراچی(یواین پی)متحدہ قومی موومنٹ کے رکن موہن منجیانی نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا،موہن منجیانی نے اپنا استعفیٰ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بھجوادیا جس میں وجوہات بتاتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ ذاتی مصروفیات کی وجہ سے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں ۔ موہن منجیانی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی نشست پر سندھ سے اقلیتی رکن منتخب ہوئے تھے۔یاد رہے کہ اس سے قبل ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی موہن منجیانی پر بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔بتایا گیا تھا کہ ان پر سفری پابندی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے عائد کی گئی تھی۔ ڈاکٹر موہن منجیانی کا نام پی این آئی ایل لسٹ میں ڈال دیا گیا تھا۔یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ان کے خلاف کوئی کیس یا تحقیقات نہیں ہورہی تھیں۔ایم کیو ایم پاکستان اور ڈاکٹر موہن کے درمیان تنازع سامنے آنے کے بعد الیکشن کمیشن نے جولائی میں ان کے حق میں فیصلہ دیا تھا اور ان کی پہلے معطل کی گئی رکنیت کو بحال کردیا تھا۔موہن منجیانی ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر اقلیتی ایم این اے منتخب ہوئے تھے لیکن الیکشن کمیشن نے پارٹی کی جانب سے استعفیٰ بھیجنے پر رکنیت معطل کر دی تھی۔لیکن صورتحال میں اس وقت ڈرامائی موڑ آیا تھا جب الیکشن کمیشن کے فیصلے کے چند گھنٹے بعد ہی ڈاکٹر موہن نے نجی نیوز چینل سے گفتگو میں استعفے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھاکہ ان کا مبینہ استعفیٰ ایم کیو ایم پاکستان کا منصوبہ تھا البتہ انہوں نے اس کی وجوہات نہیں بتائی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا استعفیٰ انہوں نے تحریر نہیں کیا گیا جبکہ ان کا دستخط بھی جعل سازی سے کیا گیا تھا۔ وہ دبئی میں تھے اور اس معاملے کو الیکشن ٹریبونل میں لے کر جائیں گے۔اسی دوران سوشل میڈیا پر یہ رپورٹس گردش کرنے لگیں کہ ایم کیو ایم نے ایک مخصوص رقم عطیہ کیکئے جانے کے بدلے ڈاکٹر موہن منجیانی کو مخصوص نشست دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن دونوں فریقین کے درمیان تنازع پیدا ہو گیا تھااور معاہدہ کھٹائی میں پڑ گیاتھا۔البتہ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے اس حوالے سے بیان میں کہا تھا کہ انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر ڈاکٹر موہن منجیانی کو استعفیٰ دینے کا کہا گیا تھا کیونکہ رپورٹس کے مطابق وہ غیرقانونی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔