ٹی ٹوئنٹی میں مسلسل ناکامیوں نے شائقین کو مایوس کیا، 27 میچز میں سے صرف 9 میں کامیابی ملی جبکہ 16 میں شکست ہوئی
لاہور(یو این پی)کرکٹ میں تلخ وشیریں یادیں دے کر 2024 کا آخری سورج بھی غروب ہو گیا۔گذشتہ سال پاکستان کرکٹ ٹیم کی مختلف فارمیٹس میں کارکردگی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی، ٹیسٹ میں انگلینڈ کو ہوم سیریز میں شکست دی مگر مجموعی کارکردگی مایوس کن رہی اور 7 میچز میں2 ہی فتوحات ہاتھ آئیں،سعود شکیل نے سب سے زیادہ 544 رنز بنائے، ساجد خان نے 22 وکٹیں لیں۔ ون ڈے انٹرنیشنل میں ٹیم چھا گئی اور تینوں سیریز سمیت 7 میچز جیتے، صائم ایوب نے515 رنز اسکور کیے، شاہین آفریدی نے 15 وکٹیں لیں۔البتہ ٹی ٹوئنٹی میں مسلسل ناکامیوں نے شائقین کو مایوس کیا، 27 میچز میں سے صرف 9 میں کامیابی ملی جبکہ 16 میں شکست ہوئی۔تفصیلات کے مطابق رواں برس پاکستانی ٹیم نے مجموعی طور پر 7 ٹیسٹ میچز کھیلے، ان میں سے 2 میں کامیابی حاصل کی جبکہ 5 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا،مجموعی طور پر چار ٹیسٹ سیریز کھیلیں، ان میں سے2 میں ناکامی ہوئی، ایک میں فتح حاصل کی ، جنوبی افریقہ میں جاری سیریز کے پہلے سنچورین ٹیسٹ میں 2 وکٹ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف تین میچز کی سیریز کھیلی، جس میں تمام میچز میں میزبان نے فتح حاصل کی، بنگلہ دیش کے خلاف 2میچز کی سیریز گرین کیپس کے لیے مایوس کن رہی جس میں حریف نے تاریخی کامیابی سمیٹی۔انگلینڈ کے خلاف تین میچز کی سیریز پاکستان کے لیے کامیاب ثابت ہوئی، جہاں پاکستان نے 1-2سے فتح حاصل کی۔ رواں سال سعود شکیل 7 میچز میں544 رنز بنا کر ٹاپ بیٹر رہے،محمد رضوان نے 539 اور سلمان علی آغا نے 454 رنز بنائے، ایک اننگز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز محمد رضوان کے نام رہا، انھوں نے ناقابل شکست 171 رنز بنائے، ساجد خان نے سب سے زیادہ 22 وکٹیں حاصل کیں۔نعمان علی 20 وکٹوں کے ساتھ دوسرے جبکہ خرم شہزاد 13 وکٹوں کے ہمراہ تیسرے نمبر پر رہے۔وکٹ کیپر محمد رضوان نے22 کیچز تھامے۔پاکستان کرکٹ ٹیم نے 2024 کے ون ڈے انٹرنیشنل سیزن میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین سیریز میں کامیابی اپنے نام کی ،گرین شرٹس نے آسٹریلیا، زمبابوے اور جنوبی افریقہ کو زیر کیا،آسٹریلیا کے خلاف تین میچز کی سیریز میں پاکستان نے 1-2 سے کامیابی حاصل کی۔ اسی طرح زمبابوے میں بھی ٹیم نے 1-2 سے سیریز اپنے نام کی،قومی ٹیم کی جنوبی افریقہ کے خلاف کارکردگی مزید متاثر کن رہی، پاکستان نے میزبان کو 3 میچز کی سیریز میں 0-3 سے کلین سویپ کیا۔ رواں برس صائم ایوب سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ثابت ہوئے، انھوں نے 9 میچز میں 515 رنز بنائے، ان میں تین سنچریاں اور ایک ففٹی شامل ہے،ان کا بہترین اسکور 113 ناٹ آئوٹ اور اوسط 64.37 رہی، محمد رضوان 264، بابر اعظم 228 اور سلمان علی آغا 209 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔شاہین شاہ آفریدی نے 6 میچز میں 15 وکٹیں حاصل کیں، حارث روف نے 8 میچز میں 13 شکار کیے، سلمان علی آغا نے9 میچز میں 11 اور ابرار احمد نے چار میچز میں 10 وکٹیں حاصل کیں، نسیم شاہ نے بھی6 میچز میں 10 شکار کیے۔2024 میں قومی ٹیم نے 27 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے، ان میں صرف 9 میں کامیابی ملی جبکہ 16 میچز میں شکست ہوئی اور 2 برابر رہے،ورلڈکپ میں امریکا سے بھی شکست ہوئی، ٹیم پہلے مرحلے تک محدود رہی ۔