پی ٹی آئی رہنماء کیخلاف دہشت گردی کا ایک اور مقدمہ سامنے آگیا، پراسیکیوٹرجنرل سندھ نے عدالت میں رپورٹ پیش کردی
کراچی(یو این پی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاور سابق صدر عارف علوی کیخلاف ایک اور مقدمے کی تفصیلات عدالت میں جمعٍ ، رہنماء پی ٹی آئی کیخلاف دہشتگردی کا ایک اور مقدمہ سامنے آگیا،پراسیکیوٹرجنرل سندھ نے عدالت میں رپورٹ پیش کردی عدالت نے وفاق سے بھی مقدمات کی تفصیلات طلب کرلی ہے،کراچی ہائیکورٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2018 میں جلاو گھیراو اور ہنگامہ آرائی پر سول لائنز تھانے میں مقدمہ درج ہے تاہم ایف آئی اے میں ان کیخلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔سابق صدر اورپی ٹی آئی رہنماء نے مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔قبل ازیں عدالت نے سابق صدر کو میانوالی سمیت مختلف مقدمات میں گرفتاری سے روک رکھا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر عارف علوی کی 20 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔سابق صدر عارف علوی نے گرفتاری کے خوف پیش نظر حفاظتی ضمانت کیلئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیاتھا ۔سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر عارف علوی کو 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا تھا۔درخواست گزار نے عدالت کو بتایاتھا کہ پرامن احتجاج کے باوجود مختلف شہروں میں دہشت گردی ایکٹ سمیت سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے۔ سندھ پولیس کو گرفتاری اور نام نامعلوم ایف آئی آرز میں شامل کرنے سے روکا جائے۔درخواستگزار کے وکیل نے کہاتھا کہ پرامن احتجاج کے باوجود مختلف دہشت گردی ایکٹ سمیت سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کر لئے گئے تھے۔اب تک کی معلومات کے مطابق عارف علوی کے خلاف میانوالی، ٹیکسلا اور راولپنڈی میں مقدمات درج کئے گئے تھے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیس کی مزید سماعت کیلئے معاملہ آئینی بینچ کو بھیجا جارہا تھا۔ مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے سمیت دیگر معاملات آئینی بینچ دیکھے گا۔درخواستگزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کو درخواست گزار کی گرفتاری سے روکا جائے۔ عارف علوی کا نام نامعلوم ایف آئی آرز میں شامل کرنے سے روکا جائے۔