تحریک انصاف نے مبینہ 45 لاپتا یا 13 شہید کارکنوں کی فہرست کمیٹی کو نہیں دی، راناثناءاللہ

Published on January 4, 2025 by    ·(TOTAL VIEWS 14)      No Comments

کیا اس بات پر کمیشن بنا دیں کہ 26 نومبر کو ایک صوبائی حکومت جتھا لے کر آئی اور وفاق پر حملہ آور ہوئی؟، چونگی نمبر 26 پر جلوس میں شامل لوگوں نے اندھا دھند فائرنگ کی، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن کی گفتگو
اسلام آباد(یو این پی)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور مذاکراتی کمیٹی میں حکومتی رکن رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی نے مبینہ 45 لاپتا یا 13 شہید کارکنوں کی فہرست حکومتی کمیٹی کو نہیں دی،کیا اس بات پر کمیشن بنا دیں کہ 26 نومبر کو ایک صوبائی حکومت جتھا لے کر آئی اور وفاق پر حملہ آور ہوئی؟،جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماءمسلم لیگ ن نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے یہ کہا کہ فلاں فلاں جج کو کمیشن کا رکن بنا دیں تو یہ ان ججوں کو متنازع بنانے والی بات ہوگی۔پی ٹی آئی نے ایسا مطالبہ کیا تو پھر ہم بھی دیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ چونگی نمبر 26 پر جلوس میں شامل لوگوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور میںپاکستان تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی، 9 مئی اور 26 نومبر کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ مطالبات اگلی ملاقات میں تحریری طورپر پر پیش کئے جائیں گے۔یاد رہے کہ دو روز قبل حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور میں پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی کو اپنے مطالبات پیش کر دئیے تھے۔پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مزید مشاورت کرنے کیلئے وقت بھی مانگا تھا۔مذاکرات کے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کمیٹی کے سربراہ عمر ایوب اور دیگر اراکین نے تفصیل سے اپنا نکتہ نظر پیش کیا اور عمران خان سمیت پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا دوسرا دور اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہواتھا۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ان کیمرا اجلاس کی صدارت کی تھی۔اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت کو کہاگیا تھا کہ وہ ضمانتوں کے حصول میں حائل نہ ہو اورحقائق کو پوری طرح سامنے لانے کیلئے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں کہ پی ٹی آئی کمیٹی عمران خان سے رہنمائی حاصل کرنے کے بعد اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ لے کر آئے تاکہ دونوں کمیٹیاں معاملات کو خوش اسلوبی سے معاملات کو آگے بڑھا سکیں۔اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے مذاکرات کا تیسرا دور ہوگا۔ پچھلی دفعہ کے طریقے کار پر عمل کیا جائے گا۔اپوزیشن کی طرف سے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کی جائیں گی۔ پی ٹی آئی رہنماوں نے مطالبات کا ذکر ضرور کیا تھا لیکن انہیں عمران خان سے مشاورت کیلئے مزید وقت درکارتھا۔حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور ترجمان مذاکراتی کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی مشترکہ پریس ریلیز پڑھ کر سنائی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں پہلے سے بھی زیادہ خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی تھی۔عمران خان کو پیرول پر رہا کرکے مذاکرات میں شامل کرنے کا کوئی مطالبہ نہیں ہواتھا۔ اگر ایسا کوئی مطالبہ ہوا تو پھر ہماری قانونی ٹیمیں اس کو دیکھیں گی۔اور مزید کیسز نہ بنانے کے حوالے سے کوئی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔پی ٹی آئی رہنماوں نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہم توقع کررہے تھے کہ پاکستان تحریک انصاف تحریری طور پر نکات لے کر آئیں گے جن کی روشنی میں بات کی جاسکے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ایک ہفتے کا مزید وقت مانگا تھاجس کے بعد بات چیت کا تیسرا دور آئندہ ہفتے ہوگا۔ اپوزیشن کے مطالبات اگر تحریری شکل میں آئیں گے تو ہم دیکھیں گے وہ کیا چاہتے تھے۔مذاکرات میں اپوزیشن کا لہجہ سخت نہیںتھا اور بہت سی چیزوں کو ان کی جانب سے سراہا گیا تھا۔ بات چیت کا خوشگوار ماحول میں ہونا بھی ایک مثبت پیش رفت تھا۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Premium WordPress Themes