کرم میں ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر حملے سے متعلق تحقیقاتی اداروں نے ابتدائی رپورٹ مرتب کرلی

Published on January 4, 2025 by    ·(TOTAL VIEWS 22)      No Comments

ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں سرکاری مذاکراتی ٹیم سڑک کھلوانے کے لیے بات چیت کررہی تھی جب 40 سے 50 مسلح شرپسندوں نے فائرنگ کی.رپورٹ
اسلام آباد/پشاور(یو این پی )لوئر کرم میں ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر حملے سے متعلق تحقیقاتی اداروں نے ابتدائی رپورٹ مرتب کرلی ہے نجی ٹی وی کے مطابق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امن معاہدے کے تحت ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں سرکاری مذاکراتی ٹیم سڑک کھلوانے کے لیے بات چیت کررہی تھی کہ 40 سے 50 مسلح شرپسندوں نے فائرنگ کردی.ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امن معاہدے کے تحت دوائیں اور کھانے پینے کا سامان ، سبزیاں اور پھل سمیت دیگر اشیا سے لدے 75 ٹرکوں کا قافلہ کرم کے لیے روانہ ہونا تھا تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق کرم میں افسوس ناک واقعہ آج صبح 10 بج کر 35 منٹ پر پیش آیا سامان سے لدے ٹرک پہنچنے سے قبل تقریباً 40 سے 50 مسلح شرپسندوں نے ڈپٹی کمشنر اور سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کی، حملے میں ڈپٹی کمشنر سمیت 3 پولیس اور 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے.سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ امن کمیٹیوں کی گارنٹی کے باوجود فائرنگ ہونا تشویشناک ہے واقعے میں ملوث کرداروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی واضح رہے کہ آج صبح لوئر کرم میں فائرنگ کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ سرکاری گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کا واقعہ ان عناصر کی کارستانی ہے جو امن نہیں چاہتے ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی.قبل ازیں کرم میں فائرنگ کے واقعے میں ڈپٹی کمشنر سمیت چار افراد زخمی ہو گئے مقامی افراد کے مطابق فائرنگ کا واقعہ کرم کو تھل ہنگو سے ملانے والے قصبے بگن کے مقام پر ہوا جہاں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود مظاہرین کو دھرنا ختم کرانے اور پارہ چنار جانے والے قافلے کے لیے سڑک کھلنے کے لیے مذاکرات کر رہے تھے. وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ڈپٹی کمشنر کرم پر بگن کے علاقے میں نامعلوم شرپسندوں نے فائرنگ کی بیرسٹر سیف نے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کی حالت کو تسلی بخش قرار دیا ہے انہوں نے بتایاکہ ڈپٹی کمشنر اور دیگر زخمیوں کو علیزئی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جب کہ ڈی سی کرم کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کرنے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں.فائرنگ کا واقعہ ایسے موقع پر پیش آیا ہے جب امن معاہدے کے تحت ہفتے سے اپر کرم میں کھانے پینے کا سامان، ادویات اور دیگر ضروری اشیا منتقل کی جانی تھی فریقین کے درمیان یکم جنوری کو ایک امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت اراضی کے تنازعات کو اراضی کمیشن کے ذریعے حل کرنے ایک ماہ کے اندر تمام نجی بنکرز ختم کرنے جیسے نکات پر فریقین پر اتفاق کیا تھا فائرنگ کے واقعے سے کچھ دیر قبل ایک سرکاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امن معاہدے کے بعد کرم کے لیے پہلا قافلہ کچھ دیر بعد روانہ ہو گا.سرکاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ 75 بڑی گاڑیوں پر مشتمل رسد کا قافلہ سیکیورٹی اہلکاروں کی نگرانی میں کرم روانہ کیا جائے گا، جس میں اشیائے خور و نوش سمیت ادویات، گیس سلنڈر اور دیگر سامان شامل ہے ڈی آئی جی کوہاٹ عباس مجید کے مطابق ڈپٹی کمشنر اور دیگر عملے کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی جارہی ہے اور تمام افراد کی حالت بہتر ہے انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز پر پتھراﺅ اور فائرنگ کرنا بزدلانہ اقدام ہے علاقے میں کشیدگی پھیلانے والوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا.وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کا واقعہ امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش ہے شرپسند عناصر نے فائرنگ کر کے امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی گھناﺅنی حرکت کی وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے امن و امان میں خلل ڈالنے والوں اور انسانیت کے دشمنوں کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے.

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog