اماراتی صدر سے ملاقات میں باہمی تعلقات کی مضبوطی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو ہوئی، رواں ماہ انڈونیشیا کے صدر پاکستان تشریف لارہے ہیں؛ شہباز شریف کی کابینہ اجلاس میں گفتگو
اسلام آباد (یو این پی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے 2 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی مؤخر کردی ہے، صدر یو اے ای نے اس حوالے سے آگاہ کیا، ان سے سرمایہ کاری سے متعلق بھی گفتگو ہوئی، رواں ماہ انڈونیشیا کے صدر پاکستان تشریف لارہے ہیں جن کے ساتھ برادرانہ تعلق ہے، سرمایہ کاری کے حوالے سے کل اجلاس میں بات چیت کی ہے تاکہ صدر کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے ایجنڈا ترتیب دیا جائے۔وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اتوار کے روز رحیم یار خان شیخ محمد بن زاید آل نہیان سے ملاقات ہوئی، اماراتی صدر سے ملاقات میں باہمی تعلقات کی مضبوطی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو ہوئی، ان سے قرض ہدف کے متعلق سرمایہ کاری کی درخواست کی جس پر شیخ زاید آل نہیان نے بھرپور تعاون کا یقین دلایا، اس کے علاوہ یو اے ای نے رواں ماہ واجب الادا 2 ارب ڈالر قرض رول اوور کرنے کافیصلہ کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے گذارش کی ہے سرمایہ کاری سے متعلق آگے بڑھیں اور معاملات کو آگے لے کر جائیں، ہوم گرون کا آغاز ہوچکا ہے جس کے لیے جلد ہی اجلاس بلایا جائے گا، جب تک بجلی کی قیمت کم نہیں ہوگی ہماری صنعت، زراعت اور برآمدات، تجارت ترقی نہیں کرسکتی، بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے سے متعلق کچھ تجاویز زیر غور ہیں جس پر رواں ہفتے ایک جامع منصوبہ بندی ترتیب دی جائے گی جس کے ذریعے ہماری ترقی ممکن ہوسکے گی، ہمیں اس کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا جس میں یقینی طور پر ہمارے ساتھی بات کریں گے اور معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں سمیڈا ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن بدقسمتی اس میں خاطر خواہ کردار ادا نہیں کیا گیا، سمیڈا کا بورڈ تک نہیں تھا جسے گزشتہ ہفتے اجلاس کے دوران مکمل کیا گیا، وفاق اور صوبے اس کو ملکر کامیاب بنائیں گے، اجلاس کے دوران جامع حکمت عملی کو ترتیب دینے کا فیصلہ کیا اور کچھ فیصلے کیے ہیں، 15 جنوری کو ایک اور اجلاس بلایا جائے گا، ٹیکسٹائل کے شعبے اور برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے اور ہمیں برآمدات پر مبنی معیشت پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔