سابق وزیراعظم کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے ذریعے متعدد آفرز موصول ہوئیں؛ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کی گفتگو
راولپنڈی ( یو این پی ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد کی ہمیشرہ علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو علی امین گنڈاپور کے ذریعے گھر منتقلی کی پیشکش ہوئی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو پہلے دن سے ڈیل کی آفرز آرہی ہیں مگر براہ راست کسی نے رابطہ نہیں کیا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور کے ذریعے متعدد آفرز موصول ہوئیں، بنی گالہ ہائوس اریسٹ کی آفر بھی علی امین گنڈاپور لے کر آئے تھے، سابق وزیراعظم کو مسلسل اس طرح کی پیشکش بھی کیا جارہی ہے کہ انہیں خاموش رہنا چاہیئے، لیکن انہوں نے جواب میں یہ کہا ہے کہ جیل میں اتنا وقت گزارنے کے بعد اب میں گھر میں نظر بندی پر کیسے راضی ہوسکتے ہیں؟ ہمارا بھائی ڈیڑھ سال سے جیل میں ہے، بیک ڈور ڈیل کرنا ہوتی تو اب تک کرچکے ہوتے۔علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ہمیشہ رول آف لا کی بات کی، ڈیڑھ سال جیل میں رکھ کر اب کیا ہاؤس اریسٹ رکھیں گے، میرا خیال ہے مذاکرات کرنے والے سنجیدہ نہیں، عمران خان نے صرف 2 مطالبات سامنے رکھے ہیں، وہ 2 سال سے کہہ رہے ہیں 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، کیا بانی پی ٹی آئی کے مطالبات قابل قبول نہیں؟ جوڈیشل کمیشن کسی سینئر جج کے نیچے بنایا جائے جو سب کو قابل قبول ہو۔سابق وزیراعظم کی ہمشیرہ نے کہا کہ ن لیگ کے اپنے لوگ کہہ رہے ہیں جو ہمیں آرڈر آئے گا ہم وہی کریں گے، رول آف لا اور جمہوریت کے اندر جوڈیشل کمیشن ہی بنتے ہیں، مذاکرات چلانے ہیں تو چلائیں، روکا کس نے ہے، جیل کے اندر ملاقاتیں کرانے کیلئے صبح 7بجے دروازے کھلتے ہیں، کیوں مذاکراتی کمیٹی کو ملنے نہیں دے رہے؟ فیصلہ تو بانی پی ٹی آئی نے کرنا ہے، کمیٹی ملے گی تو کوئی بات ہوگی، جو لوگ حکومتی مذاکراتی کمیٹی میں شامل ہیں انہوں نے تو ہمارامینڈیٹ چرایا ہے، عمران خان نے کہا پہلے یہ سنجیدگی دکھائیں پھر دیگر مطالبات پر بات ہوگی۔