پی ٹی آئی کا قبل از وقت الیکشن کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے، سیاسی، معاشی اور اخلاقی گراوٹ کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے، اپنی مظلومیت کا پرچار ان کا پرانا وطیرہ ہے، رہنماء ن لیگ کا بیان
اسلا م آباد(یو این پی)پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی ہزاروں خواہشیں ایسی ہیں کہ ہر خواہش پر دم نکلے، پی ٹی آئی کا قبل از وقت الیکشن کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے،رہنماء ن لیگ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سیاسی، معاشی اور اخلاقی گراوٹ کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے، اپنی مظلومیت کا پرچار ان کا پرانا وطیرہ ہے، پاکستان تحریک انصاف اپنے کئے پر پردہ نہیں ڈال سکتی۔وہ کون تھا جو دوست اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کا سبب بنا؟ وہ کون تھا جس نے اقتدار سے ہٹنے کے بعد ملک کو تباہی کی جانب دھکیلنے کی خاطر آئی ایم ایف کو قرضہ نہ دینے کا مشورہ دیا؟۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی بتایا جائے کہ اپوزیشن کے میثاق معیشت کوکس نے رد کیا تھا؟ وہ کون تھا جو آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں پر اثر انداز ہوا؟۔پی ٹی آئی کے دور میں ملک کا آوے کا آوہ ہی بگڑا ہوا تھا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپنا حساب دو اور پھر اپنی راہ لو، نہ کوئی گلہ اور نہ کوئی ناراضگی۔واضح رہے کہ گزشتہ روزپاکستان تحریک انصاف کے رہنماءنے کہا تھا کہ مذاکرات کی بات ہورہی تھی تو عمران خان سے ملنے کیوں نہیں دیا جا رہا؟ 26 نومبر کا خون کا حساب دینا ہوگا ہم انصاف لے کر رہیں گے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کہ ہم نے مذاکرات کے دوسرے دور میں دوٹوک کہا تھا پارٹی کے بانی عمران خان سے ملاقات کروائی جائے، ہم نے اداروں کی غیر موجودگی میں ملاقات کا مطالبہ کیا تھا۔اسلام آباد میں بیرسٹرگوہر،شبلی فراز ،عمرایوب ودیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ کسی ڈیل کے تحت القادر ٹرسٹ کیس میں تاریخیں آگے ہوئی تھی۔القادر ٹرسٹ ایک بے ہودہ کیس ہے گواہوں نے بتادیا تھاکہ بانی پی ٹی آئی نے نہ کوئی پیسے لئے اور نہ حکومت کو نقصان پہنچا تھا۔ہم چاہتے ہیں 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنائے جائے۔ بانی چیئرمین نے کہا جو اذیتیں میں نے برداشت کی میں نے سب کو معاف کیا، مذاکراتی کمیٹی کے دوسرے سیشن میں ملاقات کرانے پر اتفاق ہواتھا۔ انہوں نے کہا تھاکہ تحریک انصاف نے بڑے عرصے بعد ڈائیلاگ کا دروازہ کھولا تھا، بانی پی ٹی آئی عمران خان پر 200 سے زاید کیسز بنائے گئے ہم سے بلے کا نشان واپس لے لیا گیاتھا۔ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا گیا حکومت کے خلاف ہماری فہرست طویل ہے، ہمارے لوگوں پر گولیاں چلائی گئیں اب بھی ہمارے کارکنان مسنگ تھے۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت کی مذاکرات میں سنجیدگی ہماری بات ماننے سے ثابت ہوگی، بانی پی ٹی آئی سے آزادانہ ماحول میں ملاقات کا موقع فراہم کیاجائے۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ القادر ٹرسٹ کا فیصلہ نہ آنے پر ہمیں تشویش ہے، القادر ٹرسٹ کا فیصلہ فوری آنا چاہیے، بانی پی ٹی آئی پر سیاسی بنیادوں پر کیسز بنائے گئے۔اس طرح کی حرکتوں سے ملک مین استحکام نہیں آئے گا۔ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو دیوار کے ساتھ لگایا ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی حرکتوں سے ملک مین استحکام نہیں آئے گا۔