میں یہ نہیں چاہوں گی کہ میں نیک کام دکھا کر پبلسٹی حاصل کروں، ثمینہ شہزاد

Published on July 10, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 465)      No Comments

Sameena
لاہور(یواین پی) ’’دنیا بھر میں پاکستان کی اپنی الگ ثقافت اور ایک پہچان ہے اورثقافت کے کئی رنگ ہوتے ہیں، ہر رنگ میں سے الگ طرح کی زندگی نمودارہونے کے ساتھ طرح طرح کے رنگ ہر سُو بکھیرتی نظر آتی ہے، اسی بناء پر پاکستان کے خوبصورت صوبے سندھ کے شہر کراچی میں اُن لوگوں کے لیے میں کام کررہی ہوں کہ جن کو اک نئی امید کے ساتھ ان کے بلند حوصلوں اور جذبوں کی چادر کو دنیا کے کونے کونے تک پھیلاؤں جو صرف کراچی تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، یہ بات ایک نجی تقریب میں سوشل ورکر ثمینہ شہزاد نے دوران گفتگو بتائی، انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی اس خوبصورت دھرتی کی ثقافت سے چند ہیروں کی زندگی میں روشنی کی کرن بن کر آئی ہوں کہ اُن ہیروں کی زندگی میں کہیں اندھیرا ہے تو کہیں رکاوٹیں ہیں، یہ وہ رکاوٹیں ہیں کہ جن کی وجہ سے ان کی زندگی میں روشنی نہیں اور وہ رمق نہیں کہ جن کی وجہ سے وہ ہمارے معاشرے کاوہ حصہ بنیں کہ جن کا وہ اصل مقام ہے اسی لیے ان معذور اور اسپیشل لوگوں کی مندگی میں خوشیاں بکھیرنے کے لیے اپنی زندگی کا ایک حصہ میں نے ان کے لیے وقف کر دیا ہے اور مجھے امید ہے کہ اللہ پاک میرا ساتھ ضرور دیں گے،ہمیں علم ہے کہایسے بہت سے خصوصی افراد پاکستان میں مختلف صورتوں میں موجود ہیں جیسے کہ ہنرمندوں، تیکینک کاروں، اداکاروں اور ہونہارومنفردفنکاروں کی زندگی صرف اسی جگہ محدود ہو کر رہ گئی ہے کہ جہاں وہ رہتے ہیں اور ان کی کاوشیں منظر عام پر نہیں آتیں، اگر ان کو سامنے لایا جائے تو ان کی وجہ سے ہمارے ملک کا نام دنیا بھر میں پہچانا جاسکتا ہے، میں سمجھتی ہوں کہ انہیں معاشرے میں وہ مقام اور وہ جگہ نہیں مل پائی کہ جس سے حکومتی ادارے ان کے ہنر کو سراہیں اور ان کی سرپرستی کریں،میری کوشش ہے کہ کہ ایسے ہنرمند فنکاروں اور اسپیشل لوگوں کے لیے مستقبل میں چند ایسے کام کر جاؤں کہ ان جیسے دوسرے ہنر مند اسپیشل فنکاروں اور ہنرمندوں کے مستقبل روشن و منور ہوں، میں یہ بھی جانتی ہوں کہ یہ نیک مقصد ہے ،گو کہ کام مشکل ہے مگر ہر مشکل کام کے پیچھے راحت ہوتی ہے اور حقیقت بھی یہ ہی ہے کہ انسانیت کی خدمت کے لیے خدا کی راہ میں کوشش کرو اورکیونکہ اللہ پاک نے ہمیشہ نے کوشش مانگی ہے نتیجہ بالکل نہیں لہذا مجھے امید ہے کہ میری اس کوشش کا پھل انشااللہ ہر صورت میں اور جلد ملے گا، میں یہ نہیں چاہوں گی کہ میں نیک کام دکھا کر پبلسٹی حاصل کروں، مگر میری دعا ہے کہ میرے اس سفر میں میرا ساتھ دینے والے مخلص اور سچے لگن کے ساتھ ککررواں بنانے میں میرا ساتھ دیں اور تپتی دھوپ میں اس راستے میں ہم سب ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے منزل کی جانب رواں دواں ہوں۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Theme