نئی دہلی (یو این پی) بھارت کے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ پر اپنے دورحکومت میں مدراس ہائیکورٹ کے ایک بدعنوان جج کی مستقل بنیادوں پرتعیناتی کیلئے دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کردیا گیا۔ بھارتی حکمران جماعت بی جے پی نے سابق وزیراعظم سے اس الزام کی وضاحت کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ منموہن سنگھ کا کہنا ہے کہ سابق وزیر قانون اس معاملے کی مکمل وضاحت کرچکے ہیں اور وہ اس معاملہ پر مزید کچھ نہیں کہیں گے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج اور پریس کونسل آف انڈیا کے موجودہ چیئرمین مرکنڈے کاتجو نے مدراس ہائی کورٹ کے ایڈہاک جج جسٹس ایس اشوک کمار کو بدعنوان قرار دیا اورجون2005ء میں جسٹس آر سی لاہوتی کی قیادت میں قائم پینل نے ان کو مستقل کرنے کی سفارش نہیں کی جس پر وزیراعظم کے دفتر کی طرف سے جاری ایک خط میں پینل نے ایس اشوک کمار کو مستقل کرنے کی سفارش کیوں نہیں کی۔ حکومتی دباؤ کے نتیجہ میں جسٹس ایس اشوک کمار کی تعیناتی کی مدت میں توسیع کردی گئی۔ اس وقت کے وزیر قانون ایچ آر بھردواج نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹس ایس اشوک کمارکی تعیناتی کی مدت میں توسیع کا فیصلہ متعلقہ پینل نے کیا تھا اوراس میں اس وقت کی حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا۔