ہارون آباد(یواین پی)تھانہ سٹی پولیس کے شیر جوانوں کی پولیس گردی کی ایک اور بھیانک مثال سامنے آگئی ،ایک ماہ کی بیوہ اور عدت میں بیٹھی سات کمسن بچوں سمیت صرف ایک کمرے کے گھر میں چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے چڑھ دوڑے بیوہ خاتون اور کمسن بچوں کو ماہ رمضان المبارک میں تشدد کرتے ہوئے ڈراتے دھمکاتے رہے سب انسپکٹر نے غلط فہمی میں کاروائی کا اعتراف کر لیا ۔بیوہ خاتون نے کمسن بچوں سمیت وزیر اعلی پنجاب میاں شہبازشریف سے اس پولیس گردی کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کر دیا ۔گودی قمر پورہ میں سلمی بی بی بیوہ منظور احمد رحمانی مرحوم ایک گھر کے کمرے میں اپنے سات بچوں (4بیٹوں اور 3بیٹیوں )سمیت رہائش پذیر ہے اور ایک ماہ قبل اس کے خاوند کا انتقال ہوا ہے اور وہ عدت گزار رہی ہے تھانہ سٹی ہارون آباد کا سب انسپکٹر محمد اکبر بھٹی نے کئی پولیس اہلکاروں سمیت چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے دن دہاڑے دیواریں پھلانگ کر بیوہ خاتون کے گھر میں گھس گئے اور عدت میں بیٹھی بیوہ سلمی بی بی پر تشدد کیا اور اس کی 17سالہ فوزیہ 5/6سالہ صوبیہ اور اس کے دیگر کمسن بچوں پر بھی تھپڑ وں کی بارز کرتے ہوئے تشدد کیا اور گالیاں و دھمکیاں دیتے ہوئے پریشان کر دیا ۔اہل محلہ بیوہ خاتون کی مدد کو پہنچے تو گواہی دی کہ بیچاری بیوہ خاتون روٹی سے بھی تنگ ہے پولیس ایس ایچ او تھانہ سٹی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے کال پر کاروائی کی ۔انسپکٹر اکبر بھٹی نے غلطی کا اعتراف کیا کہ ہم نے کال پر کاروائی کی اور غلط فہمی میں سارا معاملہ ہو گیا ۔ہمیں کال ملی تھی کہ خاتو ن شراب فروخت کرتی ہے اہل محلہ نے بیوہ خاتون اور اس کے کمسن بچوں پر پولیس گردی کے خلاف احتجاج کیا اور کہا کہ پولیس نے ظلم کی انتہا کر دی ہے اور ماہ رمضان المبارک میں بیوہ اور اس کے بچوؓ کی عزت نفس اور چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرنے کی بد ترین مثال قائم کی ہے وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہبازشریف سے بیوہ خاتون نے اپیل کی ہے اس کے ساتھ ظلم کرنے والے پولیس اہلکاروں اور تھانہ سٹی کے ایس ایچ او کے خلاف سخت ایکشن لے کر انصاف دیا جائے ۔