سوات۔۔۔ سوات میں ڈاکٹرخان شہیدکالج سمیت سوات بھر کے کالجوں اوریونیورسٹی میں طلبہ وطالبات کو داخلے نہ ملنے کی وجہ سے وہ شدیدذہنی پریشانی میں مبتلاہیں، داخلے دئے جائیں تاکہ ان کا وقت ضائع ہونے سے بچ سکے، ان خیالات کا اظہارپختونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹرخالدمحمودخالد نے میڈیاکے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاہے کہ کالجوں میں دوبارہ سیکنڈشفٹ شروع کرنے سے مسئلہ حل ہوسکتا ہے مگر کوئی بھی اس پر غور نہیں کرتا جوطلبہ اوران کے والدین کیلئے باعث تشویش ہے،انہوں نے کہاکہ پختون طلبہ کو ایک سازش کے تحت تعلیم سے دور رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے ،اس وقت یہاں پرسرکاری تعلیمی اداروں میں طلبہ کو داخلے نہ ملناایک بہت بڑامسئلہ بن چکا ہے جس سے وہ سخت پریشان ہیں مگر حکومت اوردیگرذمہ دارحکام اس طرف توجہ دینے کی زحمت تک گوارہ نہیں کرتے،دوسری جانب طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہورہاہے،انہوں نے مطالبہ کیاکہ سوات بھرکے سرکاری کالجوں اوریونیورسٹی میں طلبہ وطالبات کو داخلے دئے جائیں تاکہ ان کا وقت ضائع ہونے سے بچ سکے۔