جمہوریت کیلئے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ساتھ مل کر جلا وطنیاں اور جیلیں کاٹی ہیں، وزیراعظم محمد نوازشریف

Published on August 29, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 771)      No Comments

1111اسلام آباد (یو این پی) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ نظریات اور اصولوں کیلئے ایک نہیں 10 حکومتیں بھی قربان کر سکتا ہوں،جمہوریت کیلئے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ساتھ مل کر جلا وطنیاں اور جیلیں کاٹی ہیں، ، فوج کی ثالثی کی بات عمران خان اور طاہر القادری نے خود کی، مجھے جب یہ اطلاع دی گئی کہ یہ دونوں آرمی چیف سے ملنا چاہتے ہیں تو میں نے کہا مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں ، پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد کے ایک ایک لفظ کی پاسداری کرنا میرا فرض اور ذمہ داری ہے، یوٹرن لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سیدخورشیدشاہ اورپختونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی کی تقاریرکے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے جو بات کی ہے اس پر وضاحت کرنا چاہتا ہوں، قائد حزب اختلاف نے میرے دل کے جذبات کی ترجمانی کی ہے، ہم نے مل کر جمہویت کیلئے جدوجہد کی ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ محترمہ بے نظیربھٹوکے ساتھ مل کر ہم نے عہد کیا تھا کہ جمہوریت کی بحالی اور آئین کی حکمرانی کیلئے مل کر جدوجہد کرینگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جلا وطنیاں جیلیں اور لانگ مارچ ہماری جدوجہد میں شامل تھیں۔ وزیراعظم نے واضح طورپر کہاکہ یوٹرن لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، منصب آنے جانے والے ہوتے ہیں، میرے نظریئے اور اصول ہیں، میں ان کیلئے ایک نہیں 10 حکومتیں پر قربان کر سکتا ہوں۔وزیراعظم نے کہاکہ وزیر داخلہ نے واضح کر دیا ہے کہ فوج کی ثالثی کی بات دوسری جانب سے کی گئی، میں یہ نہیں جانتا، اگر کل ہماری آرمی چیف سے ملاقات نہ بھی ہوتی تو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج ریڈزون میں واقع ریاستی اداروں کی سیکیورٹی کی ذمہ دار ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فوج، پولیس اور رینجرز اپنی ذمہ داری نبھائے گی ، ان لوگوں نے بچوں اور عورتوں سے انسانی ڈھال کا کام لیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا میں اس وقت خود موجود تھا جب ٹیلی فون آیا کہ عمران خان اور قادری صاحب آرمی چیف سے ملنا چاہتے ہیں، مجھ سے پوچھا گیا کہ کیا آرمی چیف ان سے مل لیں، میں نے کہا کہ مل لیں مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ ہم نے آئین کے تحت حلف لیا ہوا ہے، محمود خان اچکزئی اور سب کا اس حوالے سے نظریہ مضبوط ہے مگر میرا نظریہ بھی کسی سے کم نہیں ہے۔پارلیمان کی قرارداد کے ایک ایک لفظ کی پاسداری کرنا میرا فرض اور ذمہ داری ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog