لاہور۔۔۔قومی ٹیم کرکٹ کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل ٹورنامنٹس اورڈومیسٹک کرکٹ کی کمی سری لنکا کے خلاف شکست کا سبب ہے۔چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کے بعد قذافی سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کنڈیشنگ اور تربیتی کیمپ کے دوران پریکٹس کرنے کا موقعہ ضرور ملا مگر طویل عرصہ سے کسی بھی ٹیم سے نہ کھیلنے کا نقصان ہوا۔ قومی ٹیم نے ایشیا کپ اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے بعد لمبے عرصے تک کسی بھی ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کی اور نہ ہی کسی ڈومیسٹک ٹورنامنٹ میں حصہ لیا جس سے ٹیم کی پرفامنس پر فرق پڑا۔ایک سوال کے جواب میں قومی ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔ سنیئر کھلاڑیوں نے ایک نہ ایک دن ٹیم سے جانا ہی ہے اور انکی جگہ جونئیر لیں گے مگر ا نھیں سنیئرز کی جگہ لینے کے لئے بہتر کارکردگی دکھانا ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ میگا ایونٹ میں ابھی کافی وقت ہے اس سے قبل آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کھیلنا ہیں اس کو فوکس کریں گے۔انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کے لئے سکواڈ میں کس کھلاڑی کو شامل کیا جاتا ہے یا فارغ سلیکشن کمیٹی س کا فیصلہ کرے گی۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حتمی ٹیم کا انتخاب میں نہیں کرتااس حوالے سے مجھ سے صرف مشورہ لیا جاتا ہے۔مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے کھلاڑی میچ جیتنے کے لئے میدان میں اترتے ہیں اور کوشش ہوتی ہے کہ یک جان ہو کر کھیلیں۔چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سیریز میں شکست کے حوالے سے کھل کر بات ہوئی اور ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے اپنی تجاویز چیئرمین پی سی بی کو پیش کی ہیں۔امید ہے کہ اس پر غور کرتے ہوئے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں مستقبل کی حکمت عملی اپنائی جائے گی اور قومی ٹیم مختلف روپ میں نظر آئے گی۔ کوچنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے نزدیک ہر فارمیٹ میں کوچ کی تعیناتی کا فائدہ ہوا اور کھلاڑیوں کو کارکردگی بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔