کویت سٹی( عبدالشکورابی حسن )کویت میں بسنے والے پاکستانی کمیونٹی نے ہمیشہ اپنے وطن پر آنے کی قدرتی آفات کے موقعہ پر اپنی سرزمین کے مکینوں کی ہرممکنہ مددکے لئے لبیک کہاہے اور ہرمشکل کھڑی میں ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اپنی سرزمین کا قرض چکانے کی کوشش کی ہے:کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے ہمیشہ ثابت کیا ہے کہ وطن سے ہزاروں کلومیٹر دور ہونے کے باوجود ان کے دل ہموطنوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، پاک سرزمین پر بسنے والوں پر کبھی بھی کوئی آنچ آجائے تو یہاں ان کے دل بے چین ہو جاتے ہیں اور وہ ان کی دل و جان سے مدد کے لئے بے قرار نظر آتے ہیں، اس کا عملی مظاہرہ وہ 2005ء کے زلزلہ اور 2010ء کے سیلاب کے بعد بھی کر چکے ہیں، حالیہ سیلاب کے بعد وہ شاید سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دینا چاہتے ہیں، فنڈز جمع کرنے کے سلسلہ میں ہی ایک تقریب منعقد ہوئی، جس کا اہتمام ممتاز کاروباری و سماجی شخصیت احتشام اﷲ دتہ نے کیا انہوں نے ہمیشہ کی طرح ایک اور تقریب کویت میں پاکستان کے نئے سفیر محمد اسلم خان کے اعزاز میں منعقد کی اس سے قبل سفیر پاکستان،چوہدری محمداسلم ، افتخارعزیز عباسی کے اعزازمیں تقریبات کا انعقادہوچکاہے بدقسمتی سے چوہدری محمداسلم کی تعیناتی کے وقت کشمیر اوراسلام آباد میں زلزلہ آیاجبکہ افتخارعزیز عباسی کی تعیناتی کے دوران بدترین سیلاب آیااس وقت بھی ایسی تقریب ، شرکاء سیلاب سے متاثرہ افراد کو نہ بھول سکے، کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی صاحبٍ حیثیت شخصیات کمیٹی ڈالتی ہیں اور جس کی کمیٹی نکلے وہ تمام ممبرز کو اور کمیونٹی کی معروف شخصیات کو ڈنرمیں مدعو کیاجاتاہے، احتشام اﷲ دتہ، کمیٹی کا اہتمام کرتے ہیں، حسبِ روایت پہلی کمیٹی ان کی ہی نکلتی ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ اس مرتبہ وہ پہلی کمیٹی خود نہیں لیں گے بلکہ اسے دے دیں گے جو اس میں سے زیادہ سے زیادہ رقم سیلاب فنڈ میں دیدے گا، ماجد علی چوہدری نے اعلان کیا کہ اڑھائی ملین پاکستانی روپے، یعنی ساڑھے سات ہزار دینار، اپنی 75 ہزار دینار کی کمیٹی سے سیلاب زدگان کو دینے کا اعلان کرتے ہیں، معروف کاروباری شخصیت عبدالرشید (عبایہ والے) نے 10 ہزار دینار جبکہ حافظ محمد شبیر (ممبر اوورسیز پاکستانیز ایڈوائزری کونسل) اور محمد عارف بٹ صدر پاکستان بزنس کونسل نے 15 ہزار دینار دینے کا اعلان کیا۔ بعدازاں فرداً فرداً عطیات جمع کئے گئے تو ان شخصیات سمیت کمیونٹی کی معروف شخصیات نے بڑھ چڑھ کر رقوم دینے کے اعلانات کئے، اس طرح ایک ہی محفل میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 20 لاکھ روپے جمع ہو گئے۔ پروگرام کے آخر میں تقریب کے ناظم محمد افضل شافی نے کہا وہ سفیر پاکستان محمد اسلم خان کو دعوت خطاب دینے سے پہلے ان کا مختصر تعارف کرانا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ پچھلے 31 سال سے سفارتکاری سے منسلک ہیں، وہ مصر، یونان، سوئٹزرلینڈ اور واشنگٹن میں سفارتی خدمات انجام دے چکے ہیں، سفیر پاکستان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام حضرات کو عیدالاضحیٰ پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں، وہ تقریب کے منتظمین احتشام اﷲ دتہ، محمد افضل شافی، شاہد اقبال، محمد عارف بٹ، حافظ محمد شبیر سمیت جن حضرات نے حصہ لیاوہ انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی بہت محنتی اور قوم کے لئے عظیم اثاثہ ہے، وہ ان حضرات کے بھی ممنون ہیں جو مختصر نوٹس پر سفارتخانہ میں تشریف لائے، آج کمیونٹی کا قومی جذبہ دیکھنے میں آیا، اسے دیکھ کر ان کی جتنی حوصلہ افزائی ہوئی الفااظ میں بیان نہیں کر سکتا، وہ لوگ افضل ترین ہیں جو دوسروں کے کام آتے ہیں انہوں نے کہا کہ کویت اور پاکستان کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں، کویت ائرپورٹ پر ان کا بڑی گرمجوشی سے استقبال کیا گیا، اعلیٰ حضرت امیر کویت کو سفارتی اسناد پیش کرنے گیا تو انہوں نے بڑی گرمجوشی سے خوش آمدید کہا، پاکستان کے بارے میں ان کے جذبات دیکھ کر مزید حوصلہ افزائی ہوئی، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستی اور محبت کا رشتہ ہے، تاہم تجارت اور سرمایہ کاری میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیونٹی کے مختلف شعبوں میں بڑا جذبہ موجود ہے، آپ نے اس جذبہ کو محسوس کر کے کام کرنا ہے۔ کویت میںآنے سے پہلے ان کی صدر پاکستان سید ممنون حسین سے ملاقات ہوئی۔ وہ کویت میں پاکستانی کمیونٹی کے بارے میں بہت جانتے تھے، انہوں نے کہا ہماری کمیونٹی بہت اہم ہے، آپ نے ان کی خدمت کرنی ہے۔ وہ امریکہ میں بھی رہے، وہاں سے آئے چار سال ہو گئے، مگر وہاں پر مقیم پاکستانی کمیونٹی سے آج بھی دوستی اور محبت کا رشتہ قائم ہے، آپ لوگوں نے نہ صرف میری بلکہ میرے تمام افسران کی بھی حوصلہ افزائی کی۔ اس سے پہلے پاکستان کے جو سفیر کویت میں رہے ان سب نے کمیونٹی کی بڑی خدمت کی، ایسی خوبصورت محفلیں سجتی رہنی چاہئیں۔