ہمیں کوئی نیا پاکستان نہیں صرف قائداعظم کا پاکستان چاہئے،خورشید احمد شاہ

Published on October 22, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 391)      No Comments

33
اسلام آباد ۔۔۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں کوئی نیا پاکستان نہیں چاہئے، ہمیں صرف قائداعظم کا پاکستان چاہئے، ہمیں معاشی استحکام کی اشد ضرورت ہے جس کیلئے جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے۔ لندن پلان ایک حقیقت ہے اس میں کوئی شک نہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستان ٹیلی ویژن سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ہمیں ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہئے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نظام کی بات توکرتے ہیں لیکن انہیں چاہئے کہ نظام کو چلنے بھی دیں۔ وہ بس ایک خواب دکھا رہے ہیں جس کی حقیقت کچھ بھی نہیں۔ گزشتہ 60 روز سے ایک ہی تقریر بار بار دہرائے جارہے ہیں۔ عمران خان سندھیوں کو آزاد کرانے کی جو بات کر رہے ہیں وہ پہلے خیبر پختونخوا کی عوام کوتو آزاد کرالیں پھر سندھیوں کو آزاد کرانے کی بات کریں کیونکہ سندھی تو پہلے ہی آزاد ہیں۔ عمران خان کو چاہئے کہ دوسروں پر تنقید سے پہلے وہ خیبر پختونخوا کی کارکردگی بھی بتائیں۔ ایک سوال کے جواب میں سید خورشید احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیا ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک کی جڑوں کو ہمیشہ مضبوط کیا ہے۔ ہمیں آپس کے جھگڑوں کو بھلا کر ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ سیاست میں سب ممکن ہے۔ سیاست میں آج کا دشمن کل کا دوست اور آج کا دوست کل کا دشمن بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت آئندہ ماہ 30 نومبر کو یوم تاسیس کے موقع پر اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی اور اپنے نئے سیاسی پروگرام کا بھی آغاز کریں گے۔ ایم کیو ایم کے ساتھ کشیدگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میں نے مہاجر لفظ کو گالی نہیں دی اس کے باوجود اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو اس پر میں معافی مانگ چکا ہوں اب میں بار بار معذرت نہیں کرسکتا۔ کراچی کے حالیہ جلسے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جلسہ انتہائی کامیاب رہا۔ لوگ بھٹو خاندان سے آج بھی محبت کرتے ہیں۔ مجھے بلاول بھٹو کے اپنی ماں شہید کے ادھورے سفر کو دوبارہ سے شروع کرنے پر بہت خوشی ہوئی اور میں نے بذات خود بلاول کو سٹیج پر کھڑے دیکھا تو بی بی شہید یاد آگئیں اور آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کا ورکرز اپنی جماعت سے ناراض ضرور ہے لیکن وہ ہمیں کبھی بھی چھوڑ نہیں سکتا۔ سابق صدر آصف علی زرداری کا کردار تاریخ کا حصہ بن چکا ہے جنہوں نے ایک جمہوری نظام دوسری جمہوری حکومت کے حوالے کیا۔ سندھ کی تقسیم اور نئے صوبوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ ایک بہت پرانا صوبہ ہے جس کو کوئی تقسیم نہیں ہونے دیگا۔ ہمیں سب سے پہلے علاقے کی تعمیر و ترقی کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ملک میں پن بجلی کے منصوبے شروع کئے بغیر بجلی سستی نہیں ہوسکتی۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئندہ مستقبل میں کسی کی بھی حکومت آئے بجلی 30 فیصد مہنگی ہوگی۔ نوجوانوں کے آگے آنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو ضروری آگے آنا چاہئے لیکن جب تک استاد ان کے ساتھ نہ ہوں، بچوں کی کامیابی ممکن نہیں۔ ملک میں آج تک زیادہ عرصہ آمریت رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ملک ترقی نہیں کرسکا۔ ملک کو آمریت نے کچھ بھی نہیں دیا آج ملک کو جو بھی ملا ہے جمہوریت ہی سے ملا ہے۔ جمہوریت کا استحکام ہی ملک کی خوشحالی کا ضامن ہے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ہم حالات کی بہتری کیلئے کوشاں ہیں تاکہ ملک آگے بڑھے۔ لندن پلان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے اس میں کوئی شک نہیں۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme