ٹیکسلا ( ڈاکٹر سید صابر علی/یو این پی)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ داعش کا اس وقت تک پاکستان میں کوئی وجود نہیں ،آئی ایس آئی ایس عرب طرز کی تنظیم ہے ، چند عسکریت پسند تنظیمیں داعش کا نام استعمال کر کے وال چاکنگ کے زریعے خوف و ہراس پیدا کر رہی ہیں،عمران خان بھاگ بھریوں کے زریعے انقلاب لانا چاہتے ہیں،انقلاب بول بچن سے نہیں بلکہ عمل سے لایا جاتا ہے، تیس نومبر کو پی ٹی آئی کا جلسہ ہوا توقانون اور ضابطہ کے مطابق ہوگا ، اگر کسی کو کوئی ابہام ہے کہ جس طرح جلسوں میں تقاریر ہوتی رہیں ہیں اس حوالے سے کوئی یلغار ہوگی تو یہ لوگ بہت بڑی غلط فہمی میں مبتلا ہیں،اسلام آباد کے شہریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ انکے حقوق اور آزادی کا مکمل تحفظ کیا جائے گا، جو میری بطور وزیر داخلہ ذمہ داری بھی بنتی ہے اسٹیٹ کی طاقت کمزور نہیں کہ جو چاہے یلغار کردے ،کچھ لوگ حکومت کو نیچا دکھانے کے لئے بضد ہیں کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود ہے اور اشتعال انگیز بیانات گاڑ رہے ہیں،ان خیالات کا اظہار انھوں نے ٹیکسلا آمد پر کوہستان ہاوس ٹیکسلا میں عوامی اجتماع اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ، قبل ازیں چوہدری نثار علی خان نے واہ کینٹ جی ٹی روڈپر ریسکیو 1122 کا سنگ بنیاد بھی رکھا ،انکا کہنا تھا کہ یہ پروجیکٹ تین ماہ میں مکمل ہوجائے گا جبکہ منصوبہ کی تکمیل پر پانچ کروڑ روپے کی لاگت آئے گی میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ چند عسکریت پسند تنظیمیں داعش کا نام ضرور استعمال کر رہی ہیں ایسی بیان بازی جس سے ملک کی جگ ہنسائی ہو اجتناب کرنا چاہئے، میری تمام ایسے عناصر سے گزارش ہے کہ جو آئی ایس آئی ایس کے حوالے سے روز بیان بازی کرتے ہیں کہ یہ ملک و قوم کے مفاد میں نہیں پاکستان پہلے اس حوالے سے بدنام ہے کہ دنیا کی عسکریت پسند تنظیمیں یہاں وجود رکھتی ہیں جو وجود نہیں رکھتی ہم خواہ مخواہ پاکستان کو اسکے ساتھ کیوں جوڑنا چاہتے ہیں،کچھ لوگ حکومت کو نیچا دکھانے کے لئے بضد ہیں کہ پاکستان میں اسکا کوئی وجود ہے اور اشتعال انگیز بیانات گاڑ رہے ہیں،پاکستان کے تمام فوجی اور سول ادارے پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ انکا فوکس ان تمام شدت پسند تنظیموں ، بشمول آئی ایس آئی ایس یا ایسے عناصر کے خلاف مکمل کریک ڈاون ہوگا اور انھیں پاکستان سے ختم کیا جائے گا،وال چاکنگ سے مراد ہرگز یہ مراد نہیں کہ داعش کا کوئی وجود ہے ، چند عسکریت پسند تنظیمیں وال چاکنگ کر کے خوف و ہراس پھیلا رہی ہیں،پی ٹی آئی کے تیس نومبر کے جلسہ کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ کوئی شرط حکومت یا وزارت داخلہ کی جانب سے نہیں تاہم قانون سب کے لئے برابر ہے انھیں ہر صورت میں قانونی ضابطوں کے مطابق لائح عمل تیار کرنا ہوگا ،عمران خان کو جلسہ کے لئے میری ا جازت کی ضرورت نہیں،آزادی کسی اور کی آزادی میں خلل نہ ڈالے کوئی شاہراہ بند نہ ہو وہ بھی انھیں پورا کرنا پڑے گا ، بطور وزیر داخلہ میری ذمہ داری ہے ،تاہم بہتر انداز میں یہ معاملات حل ہوجائیں گے،دھرنے یا جلسہ کرنے والوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے حقوق اور انکی آزادی کا خیال کرے،حکومت نے تو 31 اگست کو بھی صبر تحمل کا مظاہرہ کیا، جب پی ٹی آئی اور پی اے ٹی نے پی ایم ہاوس اور پارلیمنٹ ہاوس پر یلغار کا اعلان کیا ،سب نے دیکھا کہ غیر مسلح پولیس نے بغیر ہتھیار کے انکا مقابلہ کیا ،حکومت چاہتی تو انکے کنٹینرز بھی قبضہ میں لے سکتی تھی ، لیکن حکومت نے صبر کا مظاہرہ کیا،تیس نومبر کا جلسہ سیاسی ، جمہوری اور پر امن ہوتا ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں،کوہستان ہاوس میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران انکا کہنا تھا کہ عمران خان جن لوگوں کے جھرمٹ میں ہیں پہلے انکا احتساب کریں انقلاب تو انکے خلاف لانا چایئے جو انکے ارد گرد جمع ہیں،ادہر واہ کینٹ ٹیکسلا میں چوریوں ڈکیتیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جس محلے گلی میں چوری ڈکیتی ہوگی پولیس اسکی ذمہ دار ہوگی،انکے خلاف کاراوائی ہوگی ، انھوں نے عندیہ ظاہر کیا کہ جو پولیس اہلکار دس دس سالوں سے یہاں تعینات ہیں انکی پہلے صفائی ہوگی،انھوں نے محکمہ مال اور پولیس کے چیک اینڈ بلینس کے لئے نگران کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا، انھوں نے عوام کو یقین دلایا کہ انکے مسائل کے حل اور فوری احکامات کے لئے دو ہفتے بعد ٹیکسلا مٰں کھلی کچہری لگائی جائے گی،عمران خان کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ تبدیلی تقریروں، گالم گلوچ اور کنٹینرز پر کھڑے ہونے سے نہیں آتی ، انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے پوری قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا رکھا ہے ،مختلف پارٹیوں کے بگوڑے پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں ، انھوں نے حلقہ کے ایم این اے غلام سرور خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کہ اس حلقہ کے ایم این اے پر آج بھی جعلی ڈگری کا کیس چل رہا ہے ،عمران خان کو چاہئے کہ وہ تمام معاملات مذاکرات کی میز پر آکر حل کرائیں،جلسے جلوس ، دھرنے کسی مسلے کا حل نہیں ہوتے،قبل ازیں ڈی سترہ ملٹی گارڈن میں صوبائی وزیر پنجاب لیبر اینڈ ہیومن ریسورس راجہ اشفاق سرور نے چوہدری نثار علی خان کی منظوری پر 273 کنال اراضی پر مشتمل ملٹی سٹوری لیبر کالونی کا سنگ بنیاد رکھا ،اس موقع پر مسلم لیگ کے مقامی قائدین ملک عمر فاروق ، ضلعی صدر پی ایم ایل این سردار ممتاز پسوال ،فرخ مغل ،کے علاوہ کارکنان کی کثیر تعداد موجود تھی