واشنگٹن ۔۔۔امریکی صدر بارک اوباما نے اعلان کیا ہے سیکرٹری دفاع چک ہیگل اپنے جانشین کی تقرری کی توثیق پراپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے جبکہ دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ چک ہیگل کو زبردستی استعفی دینے پر مجبور کیا ہے ۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر نے چک ہیگل کے استعفی دینے پررضامندی کا اعلان کرتے ہوئے ان کی ملک وقوم کیلئے خدمات کوخراج تحسین پیش کیا تاہم انہوں نے اس موقع پر نئے وزیردفاع کے نام کوظاہر نہیں کیا ۔نائب صدر جوبائیڈن بھی تقریب میں موجود تھے ۔چگ ہیگل نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ انھوں نے محکمہ دفاع اور ملک کی سلامتی ، استحکام اورخوشحالی کیلئے کام کیا اورانھیں اپنی خدمات پرفخرہے۔69 سالہ چک ہیگل ویتنام جنگ میں حصہ لے چکے ہیں اور وہ سینیٹر بھی رہے ہیں۔ وہ 2013 میں سیکریٹری دفاع بنے تھے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق چک ہیگل شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگی حکمتِ عملی میں تبدیلی آنے کے دوران اپنا عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔چک ہیگل عراق میں جنگ سے نمٹنے کے طریق کارکے سخت نقاد تھے۔نام ظاہرکیے بغیر ایک اہلکار نے امریکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ صدر بارک اوباما اور چک ہیگل اس پر قائل تھے کہ اب پینٹاگون میں نئی لیڈرشپ کے آنے کا وقت ہے۔نیویارک ٹائمز نے خبر دی تھی کہ صدر براک اوباما نے چک ہیگل کو مستعفی ہونے کا کہا تھا۔