بعض سیاسی رہنماؤں کی طرف سے 90 کی دہائی کا کھیل کھیلنا افسوسناک ہے، اگر پی ٹی آئی والے بات کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ، ہم جمہوری لوگ ہیں بات چیت تعمیری ہونی چاہئے۔ پی ٹی آئی کے رہنما کی طرف سے پورے ملک کو بند کرنے کا دعوی افسوسناک ہے، اپوزیشن لیڈر سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر مثبت مشاورت کر رہے ہیں
وزیراعظم محمد نوازشریف کی لندن میں میڈیا سے بات چیت
لندن ۔۔۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں بحیثیت قائد ایوان ان کا اپوزیشن لیڈر کے ساتھ مثالی جمہوری رابطہ ہے۔ ہمارے درمیان اہم ایشوز پر مشاورت رہتی ہے۔ اب 90 کی دہائی کی سیاسی عداوت کی سیاست ختم ہو چکی ہے۔ منگل کویہاں میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی رہنماؤں کی طرف سے 90 کی دہائی کا کھیل کھیلنا افسوسناک ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ اور اپوزیشن لیڈر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر مثبت مشاورت کر رہے ہیں۔ حکومت اب بھی بہت سے مسائل کی بہتری کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت شروع کئے جانے کے متعلق انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کے ذریعے ایشوز کے حل پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں بات چیت تعمیری ہونی چاہئے۔ اگر وہ بات کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے پی ٹی آئی کے رہنما کی طرف سے پورے ملک کو بند کرنے کے دعوے کو افسوسناک قراردیا۔ وزیراعظم نے عمران خان کے ساتھ اپنی مجوزہ ملاقات کے متعلق بعض خبروں کو مسترد کر دیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کو غلط فہمی ہے۔ لندن میں افغانستان سے متعلق کانفرنس کے بارے وزیراعظم نے کہا کہ افغان صدر کے دورہ پاکستان کے دوران انہوں نے افغان صدر کے ساتھ انتہائی تعمیری مذاکرات کئے اور اب وہ برطانوی وزیراعظم کی دعوت پر لندن پہنچے ہیں۔ انہوں نے کانفرنس کو دونوں رہنماؤں کے درمیان مفاہمت کا تسلسل قرار دیا۔