اسلام آباد۔۔۔ ایران کے سپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ خطے کے ممالک مل کر دہشت گردی سے نمٹ سکتے ہیں۔ او آئی سی کو جس طرح موثر کردار ادا کرنا چاہئے تھا اس طرح نہیں کر رہی، پاکستان کیساتھ تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے دیئے گئے عشائیہ کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے سپیکر نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے عالم اسلام کے مسائل کے حوالے سے مسلمان ممالک کے سپیکرزکو مل کر کردار ادا کرنے کے سلسلے میں اچھی تجاویز دی ہیں، ابتدائی طور پر سعودی عرب، ایران اور پاکستان کے سپیکر مل بیٹھ کر آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرینگے۔ او آئی سی کے کردار کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو جس طرح موثر کردار ادا کرنا چاہئے تھا اس نے طرح نہیں کررہی تاہم عالم اسلام میں اس سطح کی کوئی بڑی تنظیم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک وسائل سے مالا مال ہیں، ہمارے دشمن او دوست مشترکہ ہیں۔ اسلامی ممالک کو آپس میں اقتصادی تعلقات بڑھانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترکی کے ساتھ تجارت 20 ارب ڈالر، یو اے ای کے ساتھ 14 ارب ڈالر اور پاکستان کے ساتھ ایک ارب ڈالر سے بھی کم ہے جو مزید بڑھائی جا سکتی ہے۔ دہشت گردی کے حوالے سے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ داعش سے ایران کو کوئی خطرہ نہیں تاہم خطے کے ممالک کو دہشت گردی کیخلاف مل کر مقابلہ کرنا چاہئے۔