ضلع تلہ گنگ کا اعلان اور مقام بلکسر

Published on December 12, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 408)      No Comments

Aamir Nawaz
محترم قارئین ! آجکل ہماری سیاست کا حال یہ ہے کہ عوام کو کسی نہ کسی ایشو پر لگا کر سیاست کی جا تی ہے ۔ جیسا کہ آجکل تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دینے کا نعرہ لگا کر سیاست کر نے کی کو شش کی جا رہی ہے ۔ ممبر قومی اسمبلی سردار ممتاز خان ٹمن نے کہا ہے کہ 17 دسمبر کو وزیر اعظم پا کستان میاں محمد نواز شریف بلکسر کے مقام پر تشریف لا رہے ہیں ۔ اور تلہ گنگ کو ضلع بنا نے کا اعلان بھی کریں گے ۔اس تمام نقطہ نظر کے پیش ن لیگ کی طرف سے یہ ہنگا مہ بپا ہ ہے کہ 17 دسمبر کو وزیر اعظم پا کستان میاں محمد نواز شریف بلکسر کے مقام پر ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب بھی کریں گے جس کی تیا ریاں شروع کر دی گئی ہیں یہ سب با تیں سننے کو مل رہی ہیں اورعوام کا دل بہلا نے کی خاطر یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ کئی اہم منصوبہ جا ت کا اعلان بھی کیا جا ئے گا ۔
قارئین! راقم کو بہت ہی اہم ذرائع سے معلوم ہو ا ہے کہ وزیر اعظم پا کستان میاں محمد نواز شریف کی آمد کے لئے بلکسر انٹرچینج کے قریب دراصل ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کے موٹروے ٹول و مرمت کے انتظامات کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا ہوا ہے اس میں کسی قسم کا کو ئی جلسہ عام سے خطاب بھی نہیں کیا جا ئے گا اور نہ ہی کسی قسم کے اعلانات کئے جا ئیں گے ۔ویسے بھی تلہ گنگ ضلع بنا ئے جا نے میں ن لیگی رہنماؤں میں ابھی تک آپس کی جنگ تو ختم ہو ئی نہیں۔کیو نکہ ایم این اے سردار ممتاز خان ٹمن کا منہ ایک طرف ہے تو ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ اور ملک سلیم اقبال اور ایم پی اے ملک ظہور انور کا منہ اپنی طرف۔جب تک یہ آپس میں اتفاق و مشاورت سے کام نہیں لیں گے تب تک کو ئی کام بھی ہو نا ممکن نہیں ۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ضلع تلہ گنگ کا نعرہ یہ عوام کو اک لولی پاپ دیا گیا تھا کہ تلہ گنگ کی عوام کی توجہ با قی ترقیا تی کا موں کی طلبی پر نہ ہو ۔ اگر یہ ہی ہواکہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی تو ن لیگی رہنماؤں کے لئے یہ بہت نقصان دہ ہو گا۔ کیو نکہ عوام کو وہ خود جا گنے کا مو قع دے رہے ہیں اور یہ بھی بہتر ہے کہ عوام کو جا گنا چا ہئے ۔ جب تک عوام جا گے گی نہیں ان کو کیسے معلوم ہو گا کہ یہ سب سیاسی مسخرے کر رہے ہیں ۔
ایک طرف لا وہ تحصیل ابھی تک ن لیگ کے شہزادوں( ایم این اے و ایم پی ایز)سے فنگشنل ہو ئی نہیں۔کیو نکہ ان کے آپس کے اختلافات اتنے ہیں کہ سبھی اس بات پر سیاست کر رہے ہیں اوراوپر سے تلہ گنگ کو ضلع بنا نے کی با تیں کر کے عوام کے ساتھ اک نیا مذاق شروع کر دیا گیا ہے اور افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہما رے کئی سمجھ دار صحافی بھا ئی بھی ان کی احمقانہ با تو ں کوسپورٹ کر نا شروع کر دیتے ہیں ۔جبکہ چا ہیے تو یہ تھا کہ عوام کی ترجما نی مکمل طور پر کرتے اور جس سے سیاسی نما ئندوں کو عوام کے ساتھ مذاق کر نے کی جرا ؔ ت نہ ہو تی ۔ لیکن افسوس صد افسوس کہ عوام کی ترجما نی کر نے والا کو ئی کم ہی ملتا ہے ۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے اراکین کو اس طرح کے مذاق آئندہ آنے وا لے وقتوں میں مہنگے بھی پڑ سکتے ہیں ۔ ان لو گوں نے سیاست کو گھر کی لونڈی بنا کے رکھا ہوا کہ اور اب عوام یہ نہیں ہو نے دے گی ۔ عوام بید ار ہو تی دیکھا ئی دیتی ہے ۔
عوامی سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ 2013 ء کے الیکشن میں ن لیگ کو یہ دیکھا ئی دے رہا تھا کہ حلقہ این اے اکسٹھ سے سیٹیں ہا تھ سے نکل جا ئیں گی تو ن لیگ کی اعلیٰ قیادت نے اک پتہ پھینکا وہ یہ کہ وزیر اعظم پا کستان میاں محمد نواز شریف نے تلہ گنگ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر تے ہو ئے جو ش میں آکر تلہ گنگ کی عوام کو یہ کہہ دیا تھاکہ جیتتے ہی ن لیگ تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دے گی ۔
جبکہ ایسا اب تک تو نہ ہو سکا اور اب جبکہ 17 دسمبر کو وزیر اعظم پا کستان میاں محمد نواز شریف کی آمد کو سامنے رکھ کر مقامی اراکین اسمبلی نے نیا شوشہ چھوڑا جس کو اک ڈراما ئی انداز میں بہت بڑھا یا چڑھایا گیا۔ لیکن یہ اک لولی پوپ کے سوا کچھ نہیں لگ رہا۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دینے میں ن لیگ کی قیادت اتنی مخلص ہوتی تو تلہ گنگ آکر جلسہ عام سے خطاب کرتی اور با ضابطہ طور پو تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دیتی لیکن ایسا نہ کرنا بھی اس فیصلے کو مشکوک کر رہا ہے۔
تلہ گنگ ضلع اور لاوہ تحصیل کا اگر فیصلہ پو ر ی ایمان داری سے کیا جا ئے اور ان کو فنگشنل کیا جا ئے تو یہ بہت خوش آئند ہو گا ۔ گو کہ ابتدائی فیزیبلٹی رپورٹ ضلع تلہ گنگ کی بنا دی گئی ہے اور اگر اس پر عمل درآمد کرا دیا جا ئے تو تلہ گنگ کی عوام کی قسمت بدل جا ئے ۔ لیکن یہ سب تب ہی ممکن ہے کہ عوامی نما ئندے عوام کے ساتھ مخلص ہوں ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy