اسلام آباد(یو این پی) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام حاصل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کا اعزاز ہیں اور وہ نوبل انعام جیتنے والی کم عمر شخصیت ہیں جنہوں نے دنیا کو ایک پیغام دیا ہے کہ پاکستان ایک عظیم ملک ہے اور پاکستان پر یہ تنقید قطعی طور پر غلط ہے کہ پاکستان دہشتگردی کا گڑھ ہے۔ ملالہ یوسفزی کو یہ انعام ملنا ظاہر کرتا ہے کہ اگر دہشگردی کا عفریت سر اٹھائے گا تو پاکستان میں ایسے ہاتھ موجود ہیں جو انہیں کچل کر رکھ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملالہ کا جرات سے عسکریت پسندوں کا مقابلہ کرنا اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستانی معاشرے میں بہتری اندر ہی سے آ سکتی ہے نہ کہ باہر سے کسی کوشش کے ذریعے۔ ایک ایسی قوم جس میں ملالہ جیسے بچے جنم لیتے ہیں وہ کبھی بھی دہشتگردی کے خلاف ہار نہیں مانے گی۔ ملالہ انسان کی وہ پکار ہے جو مذہبی انتہاپسندی اور عدم برداشت کے خلاف ابد تک سنائی دیتی رہے گی۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے ملالہ کو یہ انعام ملنا اس بات کا اظہار ہے کہ ہم مذہبی منافرت کو اجتماعی کوششوں سے ختم کر سکتے ہیں۔ ملالہ کو یہ انعام ملنے سے تعلیم اور خاص طور پر خواتین کی تعلیم کی کوششوں کو مہمیز ملے گی اور ہمیں اس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے الفاظ یاد دلائے کہ \”اگر خواتین کو ان کے اپنے کارناموں سے پہچانا جائے تو اس کے لئے انہیں اس تعلیم کی ضرورت ہوگی جو ان کو بااختیار بنا سکتی ہے\”۔ آصف علی زرداری نے ملالہ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے کے لئے دانشوروں اور فلسفیوں سے کہا کہ وہ اس سوال کا جواب تلاش کریں کہ \”اسلحہ دینا اتنا آسان کیوں ہے جبکہ کتابیں دینا اتنا ہی مشکل کیوں ہے۔