ہارو ن آباد (یواین پی)قائد اللہ اکبر تحریک پاکستان ڈاکٹر احسان باری نے کہا ہے کہ بڑی سیاسی جماعتوں کی آپس کی سر پھٹول ، سیاسی عدم برداشت ، گالی گلوچ ، چپقلشوں اور حکمرانوں کی ضدی اناؤں نے لاہور ، اسلام آبادکے واقعات کے بعد فیصل آباد شہر میں دوقیمتی جانوں کو نگل لیا ہے جوکہ سخت قابل مذمت عمل ہے ۔اسی طرح غفلتوں سے سیالکوٹ میں ایم کیوایم کے ایک اہم رہنما جان کی بازی ہار گئے ۔اگر سیاسی متحارب گروپ اسی طرح تشدد، جلسے جلوسوں، ہڑتالوں اور دھرنے بازیوں سے باز نہ آئے تو ملک کا خدا ہی حافظ ہوگا ۔قتل و غارت گری جاری رہے گی ۔آئندہ انتخابات میں متحارب گروپوں میں سے جو بھی کامیاب ہوا ہارنے والا گروہ لازماً تھوڑے ہی وقت کے بعد ایسے ہی ہنگامہ آرائی اور دھرنے بازی شروع کردے گا۔ کارکن بیچارے سیاسی مقتل گاہوں سے ہوکر شہادتیں پاتے رہیں گے۔بڑے سیاسی گروہ و اہم سیاستدان رہنما تو دوروں پر بھی مسلح لوگوں کے جلو میں سفرکرتے ہیں کارکن ہی مرتا ہے ، کبھی کوئی وڈیرہ، بڑا جاگیردار قتل نہیں ہوا۔اقتدار ہو ،مک مکائی اپوزیشن یا نئے ابھرتے ہوئے سیاسی رہنماہوں سبھی جاگیردار، مفادپرست اور سرمایہ دار طبقات سے تعلق رکھتے ہیں جو کہ صرف اور صرف اقتدار کی بندر بانٹ کیلئے جنگ میں مصروف ہیں نہ کہ غریب عوام کی کسی ہمدردی کیلئے۔ووٹر جس طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں لیڈران اس طبقہ سے ہیں جو نہیں جانتا کہ بھوک ننگ، پیاس اورافلاس کیا ہوتی ہے ، وہ غریب کے مسائل کیونکر حل کریں گے؟ فوری طور پراپوزیشن کے تمام گروہوں سے بامقصد مذاکرات ہی اصل حل ہیں۔ صرف عمران خان ہی نہیں بلکہ نئے صوبوں کے دعویداروں سے بھی سندھ اور دوسرے صوبوں میں مذاکرات وقت کی اشد ضرورت ہیں۔ اللہ اکبر تحریک اقتدار میں آکر دہشت گردی اور تشدد کی سیاست کا مکمل خاتمہ کرے گی، امن و اما ن مکمل بحال ہوجائے گا، کسی کو غیر ضروری جلسہ، جلوس، دھرنوں کی اجازت نہ ہوگی تاکہ ملک افراتفری کا دوبارہ شکا ر نہ ہوجائے اور عوام کے مسائل کسی احتجاجوں کے بغیر ہی گھر بیٹھے حل ہونے لگیں