احمد وسیم شیخ۔۔۔ صدر پریس کلب بورے والا
اے ارضِ پاک یہ کس سے جواب مانگیں ہم
مسل دیا گیا ہے ان گلاب چہروں کو
گمان ِ جرم و سزا سے بھی جو مبرا تھے
لہو سے تر ہے ہوا آج دامنِ مکتب
سسک رہے ہیں دروبام مادرِ علمی
جبیں خاکِ وطن بھی ہے سجدہ ریزی میں
جھکی ہوئی ہیں اس جا پہ وقت کی نظریں
نڈھال عالمِ افلاک بھی ہوا اس پر
الہی فرش پہ کیسا عذاب اترا ہے
ہم اشکبار نگاہوں کا بوجھ دل پہ لئے
دکھوں کو بانٹنے نکلے ہیںاس ارادے سے
بتا سکیں یہ شہیدوں کے سوگواروں کو
یہ آپ کا ہی نہیں ہے یہ غم ہمارا ہے