افغانستان میں ہندوستان کے کونسل خانے دہشتگردی کے مراکزہیں جن کو ختم کیا جانا ضروری ہے،امیر جماعت الدعوۃ
معصوم بچوں کا قتل عام کی شریعت بالکل اجازت نہیں دیتی جہاد میں بھی اہل کفار کے بچوں ،عورتوں اور بوڑھوں کو مارنے کی اجازت نہیں ،صحافیوں سے گفتگو
بہاول پور(یو این پی)جماعتہ الدعوہ کے امیر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور نے سقوط ڈھاکہ کی یاد تازہ کردی ہے اس کے پس منظر میں ہندوستان کا بدنما چہرہ ہے اسلام ایسی شدت پسندی کا قائل نہیں ہے حکومت کا سانحہ پشاور پر اے پی سی بلانا خوش آئند اقدام ہے افغانستان میں ہندوستان کے کونسل خانے دہشتگردی کے مراکز بنے ہوئے ہیں وہ گزشتہ شام کو جامع مسجد اہلحدیث شکار پوری گیٹ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور پر پوری قوم غم سے نڈھال ہے جسکو عالمی رہنماؤں نے بھی مھسوس کیا ہے جہاد کے نام پر معصوم بچوں کا قتل عام کی شریعت بالکل اجازت نہیں دیتی جہاد میں بھی شریعت اہل کفار کے بچوں ،عورتوں اور بوڑھوں کو مارنے کی اجازت نہیں ہوتی انہوں نے کہا کہ 16 دسمبر کا دن سقوط ڈھاکہ میں جنھوں نے قوم کو زخم لگایا انہوں آج اس زخم کو مذید گہرا کیا ہے ان کیمر ہ اجلاسوں میں تو کہا جاتا ہے دہشت گردی پھیلانے والا ہندوستان ہے مگر میڈیا کے سامنے ہندوستان کے کردار کو واضح نہیں کیا جا رہا حکومت کو فدویانہ پالیسیاں چھوڑ کر کو مضبوط فیصلہ کرنا ہو گا ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ ملک میں دہشت گردی کی سازشیوں کی جڑے افغانستان میں قائم دہشتگردوں کے مراکز سے ملتی ہیں اس حوالے سے آرمی چیف کا دورہ افغانستان اہم پیش رفت ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہندوستان کے کونسل خانے دہشتگردی کے مراکزہیں اور ان مراکز ختم کیا جانا ضروری ہے ۔حکومت کا ملک کی تمام جماعتوں کی اے پی سی بلانا اچھا اقدام ہے جس رخ پر بات چل رہی ہے یہ واقعہ شاید ملک میں ظلم کے خاتمہ کا سبب بن جائے انہوں نے کہا کہ جہاد کے نام پر ایسی کاروائیاں جہاد کو بدنام کرنا ہے سانحہ پشاور کہ پس منظر میں انڈیا کا خوفناک چہرہ ہے جس نے افغانستان میں دہشتگردوں کے گروپس کو منظم کیا افغانستان میں انڈیا کے کونسلیٹ دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہے ۔