اسلام آباد۔۔۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ دہشتگردی افغانستان اور پاکستان کا مشترکہ مسئلہ ہے جسے شکست دینے کیلئے دونوں ممالک کو باہمی جدوجہدتیزکرنی ہوگی، انہوں نے سینیٹ ڈیفنس کمیٹی کی دعوت پر پاکستان آئے ہوئے سولہ رکنی افغان پارلیمانی وفدکے اعزاز میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں افغانستان کے ساتھ قریبی تعلقات نہایت اہمیت کے حامل ہیں، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کا ایک پرامن افغانستان کے قیام پر اتفاق ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ آئندہ برس سالِ نو میں علاقائی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے دونوں ممالک کے مابین عسکری تعاون میں مزید اضافہ متوقع ہے۔انہوں نے شاعرِ مشرق علامہ اقبال کے افغانستان کے حوالے سے شعر کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے قومی شاعر نے لگ بھگ اسی سال پہلے ہی پیش گوئی کردی تھی کہ ایشیا میں امن و سلامتی کے قیام کا راز افغانستان میں امن سے منسلک ہے، خوشحال افغانستان پورے خطے کی خوشحالی کا باعث بنے گا جبکہ افغانستان میں پائی جانے والی بے چینی سے پورا خطہ عدمِ استحکام کا شکار ہوگا۔افغان وفد کے لیڈرسینیٹر باز محمد زرمتی نے سینیٹر مشاہد حسین سید کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے افغان حکومت کیجانب سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑپھینکنے کیلئے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور افغانستان کے عوام کی جانب سے سانحہ پشاور کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں افغان عوام اپنے پاکستانی بھائیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں