بہاولنگر(یواین پی)قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر احسان باری نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں جس شرح سے کم ہوئی ہیں حکومت وقت نے اس کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچنے دیا۔ تیل کی موجودہ قیمتیں کم از کم مزید نصف سطح پر لائی جائیں اور کھانے پینے کی اشیاء و دیگر ضروریات زندگی کی قیمتیں بھی 1/3پر مقرر ہونی چاہئیں۔ تیل کی قیمتیں مزید کم نہ کرنے سے فالتو رقوم تیل کمپنیوں سے حکومتی وزرا ء اور بیوروکریٹوں کی ملی بھگت سے ان کے بیرون ممالک بنکوں میں جمع ہورہی ہیں ۔ دراصل دہشت گردی کے پودے کیلئے مہنگائی ، بے روزگاری اور غربت ہی کھاد کا کام دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف جو تاریخ کے بدترین ڈکٹیٹر وں میں سے ایک ہے جس نے اپنی تباہ کن غلطیوں سے بلوچستان ، فاٹااور کے پی کے میں آگ لگوادی ، وہاں کی عسکریت پسندی کی ذمہ داری ایک حد تک اسی پر عائد ہوتی ہے ۔ آئین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک پر قبضہ کرنا ، اکبر بگٹی کا بہیمانہ قتل ، سپریم کورٹ کو تباہ کرنے اور لال مسجد کو مسمار کرکے سینکڑوں حافظہ معصوم بچیوں اور حافظ بچوں کو زہریلی گیسوں سے بھسم کرکے ان کی لاشوں اور ہڈیوں کو گٹروں میں بہا ڈالنے جیسے کریہہ جرائم کا ملزم اگر ملک میں دندناتا پھرتا رہے گا تو امن و سکون کا امکان نہیں ہوسکتا ۔ اسے ملک بدر کرنا چاہئے یا اس کے وجود سے پاکستان کو قانونی سزاؤں کے ذریعے پاک کرنا حکمرانوں کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔غرضیکہ انصاف کے ترازوں میں سبھی کو برابر تولا جائے