اسلام آباد (یو این پی) سینیٹ قواعد و ضوابط اور استحقاق کی قائمہ کمیٹی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے ملکی اہم شخصیات سمیت اراکین پارلیمنٹ کے ٹیلی فون ٹیپ کیے جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق طاہر حسین مشہدی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاو¿س میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط اور استحقاق کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کمیٹی کوایک لیٹر پیش کیا جس میں ان کے فون ٹیپ کرنے کی ہدایات دی گئی تھی۔ رکن کمیٹی اسلام الدین شیخ نے کہا کہ سیاستدانوں کے فون ٹیپ کیے جاتے ہیں اور کئی بار میں نے فون پر پیغام دیا ہے کہ ہم نہ ہی انڈین ہیں اور نہ ہی ایجنٹ ، ہمارے فون کیوں ٹیپ کیے جا رہے ہیں۔
اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان نے کمیٹی کو بتایا کہ ان کے فون کو ٹیپ کرنے کے حوالے سے انھیں کوئی معلومات حاصل نہیں ہیں، یہ لیٹر جعلی ہے اوراس کی انکوائری کی جائے گی۔ وزیراعظم سمیت سابق وزرائے اعظم نے کبھی کسی کا فون ٹیپ کرنے کے احکام نہیں دیے البتہ کسی کا فون ٹیپ کرنا ہو تو مجھ سے منظوری حاصل کی جاتی ہے اور مجھے علم ہوتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ کسی پارلیمنٹیرین اور صحافی کا آج تک کبھی فون ٹیپ نہیں کیا گیا، آئی بی ٹیلی فون ٹیپ نہیں کر رہی، کسی اورکے بارے میں ہم کچھ نہیں کہہ سکتے، آفتاب سلطان نے بتایا ہے کہ 98 فیصد سے زیادہ دہشت گردی میں ملوث لوگوں کے ٹیلی فون ٹیپ کیے جا رہے ہیں، بعض سفارت خانوں کے ٹیلی فونزکو ٹیپ کرنا پڑتا ہے لیکن یہ بھی بعض ناگزیر حالات میں ہی کرنا پڑتا ہے۔