اسلام آباد(یواین پی) “علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ملک بھر میں موجود یونیورسٹی کے 13۔لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات کے “سپورٹ سسٹم”میں مزید بہتری لانے کے لئے” ایکشن پلان” پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کردیا ہے ٗیونیورسٹی کے کمپلینٹ مینجمنٹ سینٹر کو مزید فعال بنایا جارہا ہے جس میں آٹھ کارکن تعینات کئے جائیں گے جو ڈائریکٹ ٗ ای میل ٗ خطوط اور فون کے ذریعے آنے والے تمام شکایات سن کر نوٹ کریں گے اور فوری طور پر انہیں متعلقہ شعبہ جات تک منتقل کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔ روزانہ دفتری اوقات کار کے اختتام پر رپورٹ مرتب کی جائے گی کہ کتنے سوالات و شکایات آئے ٗ شعبہ جات کو کتنے منتقل ہوئے اور کتنے کے جوابات دئیے گئے”ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے یونیورسٹی میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں یونیورسٹی کے سینئر آفیسرز اور اساتذہ شریک تھے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ طلبہ کی شکایات کو تیز رفتار بنیاد پر حل کرانے کے لئے کمپلینٹ مینجمنٹ سیل کوجلد از جلد فعال کیا جائے گا۔ڈاکٹر صدیقی نے کہا کہ یونیورسٹی کے مجموعی نظام میں بہتری لانے کے لئے جاری کوششوں میں “سٹوڈنٹ سپورٹ سسٹم”ان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکشن پلان کے مجوزہ منصوبے میں طلبہ کو ان کے داخلوں کی کنفرمیشن ٗ ورکشاپس میں شرکت اور نتائج کے اعلانات کی آن لائن معلومات کی فراہمی سرفہرست ہیں۔انہوں نے کہا کہ طلبہ کو آن لائن معلومات فراہم کرنے کے لئے ایس ایم ایس سروس بھی شروع کی جائے گی۔ڈاکٹر صدیقی نے کہا کہ یونیورسٹی ویب سائٹ کے ڈیزائن اور مواد کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق تبدیل کرکے ایک نیا سٹوڈنٹس فرینڈلی ویب سائٹ بنایا جارہا ہے ٗ انگریزی میںیونیورسٹی کا اپنا پہلا نیوز لیٹراسی ماہ شائع ہورہا ہے ٗ یونیورسٹی لائبریری کو مزید فعال اور متحرک بنانے کے لئے لائبریری کے اوقات کار میں اضافہ کردیاگیا ہے اب یونیورسٹی لائبریری دن 4۔بجے کی بجائے شام 6:30۔بجے تک طلبہ اور فیکلٹی ممبرز کو خدمات فراہم کرتی ہے اور ہفتے کے دن چھٹی کے باوجود بھی کھلی رہتی ہے۔وائس چانسلر نے کہا کہ ترسیل کے نظام کو سپورٹ سسٹم کا ایک ضروری حصہ سمجھتے ہوئے ترسیل کے نظام میں مزید بہتری لانے کے لئے پوسٹل محکموں کے ساتھ بات چیت ہورہی ہے ۔ ڈاکٹر صدیقی نے کہا کہ طلبہ و طالبات کو بہترین خدمات کی فراہمی کے لئے “پروفیشنل ڈیولپمنٹ” کو خاص اہمیت حاصل ہے اس لئے یونیورسٹی میں لیکچرز کے پانچ سیریز شروع کردئیے ہیں جن میں مہارت کی بنیاد پر لیکچر سیریز ٗ ممتاز دانشورانہ لیکچرسیریز ٗ کتاب لکھنے والوں کے ساتھ اجلاس کی نشستں ٗ ریسرچ پریذنٹیشنز ٗ سماجی مسائل پر آگاہی سیشنز اور میڈیا ڈائیلاک شامل ہیں۔ڈاکٹر صدیقی نے کہا کہ ہم اوپن یونیورسٹی کو تعلیمی سرگرمیوں کا محور بنانا چاہتے ہیں اس سلسلے میںیونیورسٹی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اوپن یونیورسٹی کے ڈبلیو ایم ذکی آڈیٹوریم )اکیڈمک بلاک(میں اکیڈمک تقربیات کے انعقاد کے لئے دعوت دی ہوئی ہے ٗ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے سوشل سائنسسز کی آئندہ کانفرنس اوپن یونیورسٹی میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ریسرچ کلچر کے فروغ پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے ٗ یونیورسٹی کے نصابات پر نظرثانی کے کام کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر صدیقی نے یکم فروری سے شروع ہونے والے میٹرک سے پی ایچ ڈی کے داخلوں کے بارے میں بھی طلبہ اور داخلوں کے خواہشمند افراد کے لئے نزدیک ترین مقامات پر داخلوں سے متعلق سہولتیں فراہم کرنے کے لئے ملک بھر میں موجود تمام علاقائی دفاتررابطہ دفاتر میں داخلہ فارم اور پراسپکٹسسز کی فراہمی کے لئے سیل پوائنٹس قائم کرنے کی منظوری بھی دی ہیں۔ وائس چانسلر نے تمام ریجنل ڈائریکٹرز کو اپنے اپنے کیمپسسز میں داخلوں کے بارے میں طلبہ و طالبات کی رہنمائی کے لئے خصوصی ونڈوز قائم کرنے کی بھی ہدایت کی ہیں۔