اسلام آباد ۔۔۔۔ و فاقی دارالحکومت کے چوراہوں پر پھول فروخت کرنے کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا۔ بے گھر خاندانوں سے تعلق رکھنے والے بچے ٹریفک اشاروں پر پھول فروخت کرکے روزانہ کی آمدنی کا اہتمام کر رہے ہیں۔ پنجاب ، خیبر پختونخوا اور سندھ کے چھوٹے قصبوں اور دیہات سے روزگار اور ذریعہ معاش کی تلاش میں اسلام آباد آنے والے غریب خاندانوں کے افراد اور بچے اس کاروبار کا حصہ ہیں تاہم مناسب رہائش اور دیگر بنیادی سہولیات میسر نہ ہونے کے باعث مشکلات کا شکار ہیں۔ یونیورسٹی کے پروفیسر احمد کلیم نے پھول بیچنے والے بچوں کی حالت زار پر افسوس کرتے ہوئے کہاکہ یہ بچے جن کی عمر پھولوں سے کھیلنے کی ہے یہ اپنے خاندان کا ہاتھ بٹھانے کیلئے پھول بیچنے پر مجبور ہیں اور دوسروں کی زندگیوں میں رنگ بکھیر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ شدید سردی میں ٹھٹھرتے بچے جہاں ایک طرف ٹریفک سگنلز پر رکھنے والوں کے سانسوں کو پھولوں کی خوشبو معطر کر دیتے ہیں وہیں ان کے ٹھھٹرے بدن دیکھنے والوں کو اداس کر دیتے ہیں۔ شدید سردی میں جہاں کار سوار ہیٹر میں بھی باہر کے موسم کی محسوس کر سکتے ہیں وہاں یہ معصوم بچے ٹھنڈی شاہراہوں پر پھول بیچنے کو مجبور ہیں۔