تین فروری کو ہمیں روٹین کے مطابق سوات پریس کلب سے پیغام موصول ہوا جس میں وزیر اعظم کے معاؤن خصوصی برائے ایوی ایشن شجاعت عظیم کے سوات میں پی آئی اے ٹریننگ سنٹر کے افتتاحی تقریب کے لئے کوریج کی ہدایت کی گئی تھی ، اور جس کے بارے میں یہ معلومات بھی فراہم کی گئی تھیں کہ اس سینٹر میں سوات کے نوجوانوں کو ائیر کرافٹ منٹی ننس انجینئر بننے کا سنہری موقع فراہم کیا جائے گا،ان معلومات سے ذاتی طورپر میں بہت خوش ہوا کہ چلو سوات میں پی آئی اے ٹریننگ سنٹر کاا فتتاح اپنی نوعیت کے حوالے سے خوش آئند ہے۔ ا س کے اگلے روز یعنی 4فروری کو ہم دیگر ساتھیوں کے ہم راہ پی آئی اے ٹریننگ سنٹر میں دن 12 بجے پہنچے تو ہمارے بعد وزیر اعظم کے معاؤن خصوصی برائے ایوی ایشن شجاعت عظیم بھی ٹریننگ سنٹر میں پہنچ گئے ، اور اپنے دست مبارک سے باقاعدہ طور پر ٹریننگ سنیٹر کا افتتاح کیا ، افتتاحی تقریب کے بعد انہوں نے ٹریننگ سنٹر کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا ، جبکہ میڈیا سے گفتگو بھی ہوئی ، دوران گفتگو سوات پریس کلب کے صدر رشید اقبال نے ان سے ایک سوال کیا ، کہ سوات ایئر پورٹ جو کئی سالوں سے بند پڑا ہے اس کے بارے میں حکومتی اقدامات کیا ہیں تو شجاعت صاحب نے فوراً جواب دیا کہ اس حوالے سے میں وزیر اعظم سے بات کرونگا ، اب ہم کانجو ائر پورٹ کا دورہ بھی کرینگے ،اور دورہ‘ دورہ ہی رہا ہوا نہیں۔
قارئین کرام میں نے اس سے پہلے بھی اپنے ایک کالم میں وزیر اعظم کے وعدے کے بارے میں ذکر کیا تھا ، کہ وزیر عظم نے الیکشن کے دنوں سنگوٹہ میں کہا تھا کہ اگر میں اقتدار میں آیا تو میں پشاور سے کالام تک ایکسپریس وے بناؤنگا ۔ آج ان کے اقتدار کو دو سال پورے ہو رہے ہیں لیکن وہ وعدہ ہی کیا جو ایفاء ہوسکے۔ قارئین کرام شجاعت عظیم صاحب نے جاتے جاتے ایک بات اور کہی کہ میں وزیر اعظم سے کانجوائیرپورٹ کی بہ حالی کے بارے میں ضرور بات کروں گا ، وزیر اعظم کو چاہیے کہ وہ کانجوائیر پورٹ پر ائیر سروس بحال کرنے کے لئے ہنگامی طور پر اقدامات اُٹھائیں جس سے یقینی طورپر یہاں کے لوگوں کو زورگار کے مواقع ملیں گے۔ پی آئی اے ٹریننگ سنیٹر کے قیام سے یہاں کے نوجوانوں کو ائیر کرافٹ انجینئر بننے کا سنہری موقع ملے گا ، لیکن اس دو سالہ کو رس کے لئے 4,50,000 روپے بھی ادا کر نا ہوں گے۔ یہ کافی بھاری رقم ہے سوات کے غریب عوام کے لئے کیوں کہ یہاں کے عوام گزشتہ ایک دہائی سے گوناگوں مسائل کی بناء پر معاشی بد حالی کا شکار ہیں جس پر ان سطور کے ذریعے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف سے اپیل کرتے ہیں کہ سوا ت جو 15لاکھ سے زائد کی آبادی پر مشتمل علاقہ ہے جس کی اکثریت غریب لوگوں پر مشتمل ہے لیکن ان غریب لوگوں کے بچوں میں بہت بڑ ا ٹیلنٹ موجود ہے جس سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے ان پر توجہ اور خصوصی رعایت کی ضرورت ہے ۔ اس کے علاوہ جو غربت کی وجہ سے اپنا تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے ایسے طلبہ کے لئے سکالر شپ دی جائے تاکہ وہ بھی ائیر کرافٹ انجینئر بننے کا خواب پورا کرسکیں۔ فیس کے بارے میں بھی نظر ثانی کرکے اس میں خاصی کمی کی جائے تاکہ اس سینٹر سے یہاں کے مقامی نوجوان فاید ہ اُٹھاسکیں۔ اپنی اس تحریر کے ذریعے وزیر اعظم پاکستان کا شکریہ بھی ادا کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے سوات میں پی آئی اے ٹریننگ سینٹر کا افتتاح کیا۔
دلیل صبح روشن ہے ستاروں کی تنک تابی
اُفق سے آفتاب اُبھرا‘گیا دورگراں خوابی