ٹیکسلا(ڈاکٹر سید صابر علی/ یو این پی ) چئیرمین سٹینڈنگ کمیٹی وزارت داخلہ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں را ملوث ہے ،حکومت کی خاموشی معنی خیز ہے،حکومت کیوں حقائق سے پردہ پوشی اختیار کر رہی ہے عوام سے کیوں چھپایا جارہا ہے ،بلوچستان ، فاٹا میں حالات کی خرابی کی ذمہ داربھی بھارت کی خفیہ ایجنسی را ہے،سینیٹ انتخابات میں ووٹروں کو خریدنے کا عمل جمہوریت کو پراگندا کرنے کے مترداف ہے ، شفافیت کے لئے ضروری ہے کہ سینیٹ انتخابات بھی عوام کے ووٹوں سے براہ راست کرائے جائیں،تاکہ ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی ہو،جو پیسوں کے بل بوتے پر ایوان بالا میں جانے کے خواہشمند ہیں،ادارے کے تقدس اور اراکین سینیٹ کی عوامی پذیرائی کے لئے ضروری ہے کہ سینیٹ اراکین کو بھی مالی طور پر مستحکم کیا جائے ،تاکہ عوامی فلاح و بہبود میں وہ بھی اپنا قومی و ملی فریضہ سرانجام دیں سکیں،ان خیالات کا اظہار انھوں نے واہ کینٹ کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت لجبر خان کے بھائی اکبر خان کی دعوت ولیمہ کی تقریب میں شرکت کے موقع پر مقامی صحافیوں سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا، سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ پنجاب میں معدنی زخائر کے دریافت کے حوالے سے تاخیری ڈکلریشن میں حکومتی بد نیتی کے حوالے سے سوالات کا ابھرنا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے ،حکومت کی ترجیحات اپنوں کو نوازنا نہیں بلکہ ملک کو سنوارناہونا چاہئے،انھوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت فاٹا اور دیگر مقامات پر دہشتگردی کے واقعات میں استعمال ہونے والا اسلحہ اورگولہ بارود انڈیا ساخت کا ہے یہ کون مہیا کرتا ہے ،انکا کہنا تھا کہ بلاشبہ ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں براہ راست بھارت کی خفیہ ایجنسی را ملوث ہے اور یہ سب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہورہا ہے ،شعیہ سنی فسادات کی آڑ میں قتل و غارت کا بازار گرم ہے ،حکومت جانتے بوجتے ان تمام حقائق سے چشم پوشی اختیار کر رہی ہے ،مذہبی تنظیمات پر پابندیوں کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ پاکستان امریکہ کی ہر بات من و عن تسلیم کرے ، حکومت کو معذرت خواہانہ رویہ ترک کر کے اپنی سپر میسی کو بھی تسلیم کرانا ہوگا ، تاکہ ملک کا وقار بین الاقوامی سطح پر بلند ہو،حکومت کو چاہئے کہ وہ زمینی حقائق کو دیکھے اور ملک کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کرے،بھارت کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ ثابت ہوچکا کہ دہشتگردی کے واقعات میں را ملوث ہے ،بھارت پاکستان میں امن نہیں چاہتا ،لوگوں کو آپس میں لڑانے کے لئے سازشیں کی جارہی ہیں ،ایسے میں بھارت کے ساتھ مذاکرات بے معنی ہیں حکمران بھارت کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھانے کی بجائے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کریں،جنوبی ایشیا ء میں پائیدار امن اسی وقت قائم ہوسکتا ہے جب تمام حل طلب تنازعات کو حل کیا جائے مسلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطہ میں امن قائم نہیں ہوسکتا ،حکومت امریکی دباو میں آکر ملک کا امن غارت نہ کرے،انکا کہنا تھا کہ دہشتگردی اور ملکی سنگین جرائم میں خواہ کسی بھی جماعت کے لوگ ملوث ہوں انکے خلاف بلا تفریق کاروائی ہونی چاہئے ،ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے حکومت کو سخت فیصلے کرنے ہونگے،انھوں نے نماز جمعہ میں امام بارگاہ پشاور میں دہشتگردی کے واقعہ کی پرزور مذمت کی اور اسے دہشتگردوں کی بزدلانہ کاروائی قرار دیا،لجبر خان کے بھائی اکبر خان کی دعوت ولیمہ میں پی ٹی آئی شمالی پنجاب کے صدر رکن قومی اسمبلی غلام سرور خان، ڈپٹی اٹارنی جنرل پنجاب شیخ یعقوب ، مسلم لیگ ن ضلع راولپنڈی کے صدر سردار ممتاز پسوال،توقیر خان ، ڈاکٹر صابر ، امجد یوسف زئی ،سردار زبیر خان،ایم پی اے ظفراللہ مروت ،مشیر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سلطان گولڈن کے علاوہ واہ کینٹ ٹیکسلا ، حسن ابدال ، اٹک ، ہری پور ، ایبٹ آباد ، پشاور کی اہم سیاسی ، سماجی اور کاروباری شخصیات شریک تھیں۔