جرمن طیارہ فرانس میں گرکر تباہ ہوگیا، 16طلباء سمیت تمام 150افراد ہلاک ہوگئے

Published on March 25, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 783)      No Comments

A Germanwings airplane stands on the tarmac at the airport in Cologne-Bonn, western Germany on April 18, 2010. The German airspace remains closed until April 18, 2010, 18H00 GMT at least as the high-altitude cloud of volcanic ash from Iceland spreads further over Europe, a spokesperson from the German air traffic control (DFS) said on early April 18, 2010. AFP PHOTO DDP/ JUERGEN SCHWARZ  GERMANY OUT
پیرس ۔۔۔ جرمنی کی قومی ایئرلائنز لفتھانسا کی ذیلی کمپنی جرمن ونگزکا مسافر طیارہ فرانس میں گرکرتباہ ہونے سے 16طلباء اورعملہ کے ارکان سمیت تمام 150افراد ہلاک ہو گئے، جرمن چانسلرانجیلا مرکل نے (آج) بدھ کوجائے حادثہ کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جرمن اورفرانسی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بدقسمت طیارہ منگل کو بارسلونا سے جرمن شہر ڈوسلڈورف کی طرف پرواز کے دوران فرانسیسی کے الپس پہاڑی سلسلے میں گرکر تباہ ہوا۔ جہاز پر عملے سمیت 150 مسافر سوارتھے جن میں سے کسی کے زندہ بچنے کی امید نہیں ۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ ترکا تعلق جرمنی سے ہے، فوری طورپر حادثے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ دریں اثناء فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے جرمن چانسلر کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے اس حادثے پر گہرے افسوس کا اظہارکیا۔ان کا کہنا تھا کہ حادثہ میں کسی کے زندہ بچنے کی کوئی امید نہیں ۔ دریں اثناء جرمن ونگزکی جانب سے اس حادثے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں بتایا گیا ہے کہ نامعلوم وجوہات کی بناء پر یہ جہاز اپنی تباہی سے قبل 38 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچا مگر پھر تیزی سے اس کی بلندی گھٹنے لگی اور یہ سلسلہ آٹھ منٹ تک جاری رہا۔طیارے نے بارسلونا سے صبح دس بج کر ایک منٹ پر اڑان بھری تھی اور اسے گیارہ بج کر 35 منٹ پر ڈسلڈورف میں اترنا تھا۔دو چھوٹے بچوں سمیت 144 مسافروں کولیکرجانیوالا یہ طیارہ 24 سالہ پرانا ہے اوراس نے صرف ایک منٹ بعد ہی اپنی بلندی گرانا شروع کر دی تھی۔ جرمن ونگز کے مطابق اس طیارے میں 64 جرمن باشندے سوار تھے جب کہ 45 کا تعلق سپین سے تھا۔فرانسیسی پولیس نے کہا ہے کہ اس حادثے میں یہ جہاز چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں ٹوٹ گیا جب کہ اس پر سوار افراد کے اعضاء دور دور تک بکھرگئے۔ فرانسیسی حکام کے مطابق جائے حادثہ پر موجود برف اور دشوار گزار راستوں کی وجہ سے لاشوں کی تلاش کے کام میں کئی روز لگ سکتے ہیں۔اس واقعے کی خبر سنتے ہی مسافروں کے لواحقین اور دوست بارسلونا اور ڈسلڈورف کے ہوائی اڈوں پر پہنچنا شروع ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں شمال مغربی جرمنی کے علاقے ہالٹرن ام زے کے اسکول جوزف کیونگ جمنازیم ہائی سکول کے 16 طلبہ اور ان کے دو اساتذہ بھی شامل تھے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy