ٹیکسلا ( یو این پی ) ٹیکسلا واہ کینٹ میں اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم کی بڑھتی شرح پر سی پی او راولپنڈی کا اظہار تشویش ۔محکمہ سے کالی بھیڑوں کے خلاف سکت محکمانہ کاروائی کا عزم ، امن کمیٹی ، علماء مشائخ و دیگر طقبہ ہائے سے جرائم کی بیخ کنی کے لئے پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل ، لاوڈسپیکر آرڈیننس پر علماء ومشائخ واہ کینٹ کی جانب سے عملدرآمد نہ کرنے کا الٹی میٹم ،ممبران امن کمیٹی ، تاجر برادری ، مزور نمائندوں اور شہریوں سے علاقہ میں امن و امان بحال کرنے کے لئے تجاویز حاصل کی گئیں ، تفصیلات کے مطابق سی پی او راولپنڈی اسرار عباسی ٹیکسلا میں اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم کی بڑھتی شرح پر نوٹس لیتے ہوئے چانک ٹیکسلا پہنچ گئے ، اسسٹنت کمشنر ٹیکسلا شاہد عمران مارتھ کے دفتر ٹیکسلا میں امن کمیٹی کے ممبران ، تاجران واہ کینٹ ٹیکسلا ، مزدور نمائندوں سمیت دیگر طبقہ ہائے سے تعلق رکھنے والے معززین علاقہ سے اجلاس میں مشاورت کی ،امن و امان کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں ایس پی پوٹھوار عتیق طاہر ، مسلم لیگ ن کے رہنما ملک عمر فاروق ، اہل سنت انٹرنیشنل کے صدر پیر عبدالقادر ،پیر سعید نقشبندی ،مولانا شاکر ، صدر پی او ایف ورکمین ایسوسی ایشن راجہ عابد نذیر کیانی ،سلطان شاہ کاظمی ،ماما سلیم ،انجمن تاجران واہ کینٹ کے صدر راجہ محمد سعید،سید عمران حیدر نقوی ،اقلیتی رہنما وکٹر نثار ،ڈی ایس پی ٹیکسلا سرکل محمد سلیم خٹک ، ایس ایچ او واہ کینٹ صدر ثنا اللہ نیازی ، ایس ایچ او ٹیکسلا ملک ساجد محمود،کے علاوہ معززین علاقہ بھی موجود تھے ، اجلاس میں سی پی او راولپنڈی نے تمام علماء ، مشائخ ، امن کمیٹی کے ممبران سے امن امان کی بحالی کے لئے تجاویز لیں ، سی پی او راولپنڈی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کرپٹ پولیس آفیسر یا اہلکار محکمہ میں نہیں رہ سکتا ، اجلاس میں حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ لاوڈسپیکر آرڈیننس پر عملدرآمد کے لئے کہا گیا جس پر پیر سعید نقشبندی نے علماء مشائخ اور تمام مکاتب فکر کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ اس پر عمل مدرآمد ممکن نہیں ،انکا کہنا تھا کہ پولیس علماء کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کرتی ہے ، ادہر انجمن تاجران کے رہنما عبدالرحمان حسینی نے انکی توجہ اہم مسلہ کی جانب مبذول کرائی کہ ایچ آئی ٹی ٹیکسلا میں قائم پولیس چوکی میں لوگوں کو تکلیف ہے سیکورٹی مسائل کی بنا پر یہان عام آدمی کا داخلہ مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہے انھوں نے تجویز پیش کی کہ ایچ آئی ٹی ٹیکسل اچوکی کو باہر بنایا جائے تاکہ اسکے مضافاتی علاقوں میں رہنے والے افراد کو پریشانی سے چھٹکارہ مل سکے ،سی پی او نے یقین دھانی کرائی کہ اس پر غور کیا جائے گا،اجلاس میں موجود افراد کی جانب سے سی پی او کو شہر میں امن قائم کرنے کے لئے مختلف تجاویز دیں گئیں جس میں افغانیوں کے خلاف آپریشن ، ٹیکسلا میں افغان رکشہ ڈرائیور سے متعلق اپنے تحفظات ،اور علاقہ میں چوکیدارہ نظام اور پولیس گشت کو موثر بنانے کے لئے خصوصی اقدامات جبکہ ٹیکسلا میں پولیس نفری میں اضافہ کی تجاویز دی گئیں،سی پی او کا کہنا تھا کہ جرائم کی بیخ کنی کے لئے شہریوں کا تعاون ناگزیر ہے تاہم پولیس کا قبلہ درست کرنے کے لئے ڈی ایس پی ٹیکسلا سرکل سلیم خٹک کو خصوصی ہدایات جاری کیں،سی پی او نے چوکیداروں کو چیک کرنے اور انکے پا س موجود اسلحہ کے حوالے ڈی ایس پی کو ٹریننگ کرانے کی بھی ہدایات دیں ، اجلاس میں بتایا گیا کہ اکثر جرائم پیشہ افراد پولیس وردی اور گاڑی جس پر بتی لگی ہوتی ہے میں جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں جس کے لئے شعور سے آگاہی ضروری ہے کوئی پرائیویٹ گاڑی پولیس کے زیر استعمال نہیں ہوسکتی ، اگر کوئی پرائیویٹ گاڑی میں پولیس کے روپ میں انھیں چیک کرے تو اسکی اطلاع فوری پولیس کو دی جائے ، انکا کہنا تھا کہ محکمہ سے کالی بھیڑوں کا خاتمہ کر کے دم لیں گے