اسلام آباد(یواین پی)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ تعلیمی نصاب پر نظر ثانی کی جارہی ہے، بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مواد نصاب میں شامل کیا جارہا ہے، فرقہ ورانہ منافرت پھیلانے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی،سب کو مل کر پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بنانا ہے،حکومت مقدس ہستیوں کی توہین کے قانون کا غلط استعمال روکنے کے لیے موثر اقدامات کررہی ہے، دہشتگردوں کے خلاف پاک فوج کا آپریشن جاری ہے،کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کا بھی مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا،قانون کا اطلاق مسلم اور غیر مسلم پر یکساں طور پر ہوتا ہے، اقلیتی برادری اپنی شکایات بغیر کسی ہچکچاہٹ کے وزارت مذہبی امور تک پہنچائیں۔یہ بات صدر مملکت ممنون حسین نے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے رہنماوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی جنھوں نے یوم پاکستان کی تقریبات کے سلسلے میں صدر مملکت سے ایوان صدر اسلام آباد میں ملاقات کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ کہ تعلیمی نصاب کے ساتھ ساتھ مدرسوں کے لیے بھی نیا نصاب تیار کیا جارہا ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے تعلیمی نصاب میں اگرچہ کوئی ایسی بات نہیں ہے جس میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی بات کی گئی ہو۔ لیکن اس کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں۔تعلیمی نصاب پر نظر ثانی کی جارہی ہے۔ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مواد نصاب میں شامل کیا جارہا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ ہم سب کو مل کر پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بنانا ہے اور وزراء اپنی کوششوں سے حکومت کے ارادے کو فروغ دینے میں کردار ادا کررہے ہیں۔ ہولی، دیوالی، کرسمس، بیساکھی اور نوروز منانا ہماری تہذیب کا حصہ ہے اور حکومت اس حوالے سے بڑی مثبت سوچ رکھتی ہے۔ اس موقع پر صدر مملکت نے گرونانک کی تقریبات ایوان صدر میں منانے کا بھی اعلان کیا