کویت سٹی(عبدالشکورابی حسن سے) اردن کے ولی شہزادہ الحسین بن عبداللہ الثانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کا اعزاز حاصل کرلیاہے اور وہ اس عالمی فورم کی صدرات کرنے والی کم عمرترین شخصیت ہیں ۔سلامتی کونسل میں ’’نوجوان متشدد انتہا پسندی پر کیسے قابو پاسکتے ہیں ‘‘کے موضوع پر بحث کا آغاز کیاہے اردن اس ماہ سلامتی کونسل کا صدرملک ہے ۔شہزادہ حسین بن عبداللہ نے کہاکہ ’’اس وقت دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی تیس سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے اوران میں سے زیادہ ترترقی پذیر ممالک میں رہ رہے ہیں ۔انہوں نے متشدد انتہا پسندی کو ایک زہریلانظریہ قراردیا ہے ‘‘۔انہوں نے سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ ’’نوجوانوں کو تشدداورتخریب کا ہدف بننے کے لئے تنہا چھوڑنے کی بجائے ان کی شراکت داربنے ،ہمیں نوجوانوں کو انسانیت کے دشمنوں کے ہاتھوں برباد ہونے سے روکنے کے لئے خلاکو پرکرناہوگا ‘‘۔شہزادہ الحسین نے کہاکہ ہمیں نوجوانوں کی معیاری تعلیم ،ملازمت کے مناسب واقع اوربہتر معیارزندگی سے آراستہ کرناہوگا ان مقاصدکے لئے حصول انہیں بااختیار بنانا ہوگا ۔اس موقع پرانہوں نے اگست میں ہونے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کی شراکت داری کے لئے اردن میں ’’پائیدارامن کے لئے نوجوانوں کے کردار‘‘کے موضوع پر پہلی بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرانے کا اعلان کیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہاکہ شہزادہ الحسین بن عبداللہ الثانی بیس سال کی عمر کا نہیں ہے بلکہ وہ اکیسویں صدی کا لیڈرہے ۔انہوں نے نوجوان نسل کو آن لائن برپاکی جانے والی نفرت انگیز اورتشددپسند مہموں سے بچانے کی ضرورت پر زور دیا ۔یونیورسٹی آف مشی گن کے ماہر بشریات اسکاٹ اٹران نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ دنیا کے ممالک کو اپنے نوجوانوں کی پوشیدہ توانائیوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے اگر اہم نے ان کے آئیڈئلزکااحساسات نہیں کرتے تو پھران کا جنونی نظریات کے پیروکاربننے کا خطرہ موجودرہے گا ۔یادرہے اردن کے ولی عہد شہزادہ الحسین بن عبداللہ الثانی ،اردن کے بادشاہ عبداللہ بن الحسین الثانی اورملکہ رانیہ کے بڑے بیٹے ہیں