اسلام آباد (یو این پی) چیئرمین سینیٹ نے کہا ہے کہ تحریک التواء صرف اور صرف قومی نوعیت کے معاملات پر ہی لائی جا سکتی ہے، ارکان انفرادی نوعیت کے معاملات پر تحریک التواء جمع نہ کرائے۔ جمعرات کو ایوان بالا میں ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، باز محمد خان، الیاس احمد بلور اور داؤد خان اچکزئی کی پمز کے دو ڈاکٹروں نیاز بلوچ اور ڈاکٹر فاروق شاہ کے متعلقہ صوبے کے کوٹے پر عدم انضمام سے متعلق تحریک التواء پر ریمارکس دیتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ قواعد و ضوابط کے تحت کسی انفرادی نوعیت کے معاملے پر تحریک التواء پیش نہیں کی جا سکتی، اجتماعی نوعیت کے معاملات پر تحاریک التواء لائی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر انفرادی نوعیت کے معاملات پر تحریک التواء لانے کی اجازت دی گئی تو پھر یہ سلسلہ نہیں رک سکے گا اور ایسی تحاریک التواء جمع ہوتی رہیں گی، صرف اور صرف قومی نوعیت کے معاملات پر ہی تحاریک التواء ایوان میں پیش کی جا سکتی ہیں۔ چیئرمین نے قائد ایوان راجہ ظفر الحق سے کہا کہ محرکین نے جن دو ڈاکٹروں کے حوالے سے یہ تحریک التواء جمع کرائی ہے ان کا مسئلہ حل کرانے کے لئے وہ اپنا کردار ادا کریں۔