ٹیکسلا(یو این پی)لڑائی جھگڑے کے مقدمہ میں حوالات میں بند سولہ سالہ نوجوان اور دیگر افراد پر پولیس کا بہمانہ تشدد ، نوجوان شدید ضربات کے باعث قومہ میں چلا گیا ، لواحقین کو ہلاکت کا شبہ سٹی چوکی ٹیکسلا میں لواحقین کا بین عزیز و اقارب دھاڑٰیں مار مار کر روتے رہے پولیس گردی کے خلاف لوگوں کا احتجاج ایچ ایم سی روڈ بلاک کردی ، سٹی چوکی انچارج سمیت تفتیشی آفیسر اورواقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے اور سٹی چوکی کے تمام اہلکاروں کو فوری معطل کرنے کا مطالبہ،اطلاع پر لوگوں کا جم غفیر سٹی چوکی پہنچ گیا ، ایم پی صدیق خان و دیگر پی ٹی آئی مقامی قائدین بھی وقع پر پہنچ گئے،لواحقین کا کہنا تھا کہ سب انسپکٹر ملک ایوب سے مدعیوں کے سامنے بھاری رشوت لیکر نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اسکی حالت غیر ہوگئی ، پولیس کا کہنا تھا کہ کوئی تشدد نہیں ہوا ملزم نے خود کو ضربات دیں ،مسلم لیگ ن کے مقامی قائدین بھی موقع پر پہنچ گئے اور پولیس کی ڈھال بنے رہے جبکہ غم غصہ سے نڈھال لواحقین نے تفتیشی آفیسر کو سخت لعن تعن کیا تین گھنٹو ں سے زائد نوجوان کو شدید زخمی حالت کے باوجود اسے وفری طبی مداد دینے کی بجائے نوجوان کونیم مردہ حالت میں حوالات میں باہر سے تالہ لگا کر بند رکھا گیا ،اطلاع پر اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسل اشاہد عمران مارتھ اور ڈاکٹرز کی ٹیم طبی معائنہ کے لئے موقع پر پہنچ گئی ڈاکٹرز نے طبی معائنہ کے بعد بتایا کہ نوجوان سانسیں لے رہا ہے جس پر اسسٹنٹ کمشنر کی ہدائت پر اسے فوری سول ہسپتال ٹیکسلا جبکہ بعد ازاں حالت خراب ہونے کے باعث اسے راولپنڈی ہسپتال منتقل کردیا گیا آخری اطلاعات آنے تک لواحقین کے مطابق نوجوان 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی قومہ سے باہر نہ آسکا جبکہ ڈاکٹرز کے مطابق اسکی حالت خطرے میں ہے ،ادہر رات گئے پولیس نے اپنی جان خلاصی کے لئے تدابیر شروع کردیں پولیس نے نوجوان کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا جبکہ سٹی چوکی میں پولیس کے خلاف شوروغل اور روڈ بلاک کرنے کے واقعہ میں پولیس نے پی ٹی آئی کے ایم پی اے محمڈ صدیق خان ، سٹی ٹیکسلا کے صدر حاجی زاہد رفیق ، اجمل خان تنولی ،سردار زبیر خان،ملک ربنواز،پرویز خان کے علاوہ24نامزد جبکہ باقی 70 ، 80 نامعلوم افراد کے خلاف زیر دفعہ 147/149,500/186,341/342 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ، ملزمان کی بابت کہا گیا کہ انھوں نے کار سرکار میں مداخلت کی ، تفتیشی آفیسر کو کمرے میں مبحوس کیا،ایم پی اے محمد صدیق خان نے باہم صلاح مشورہ کر کے چوکی پر دھاوا بولا، اور ورڈ بلاک کر کے امن وامان کی خلل ڈالنے کی کوشش کی لوگوں کا پولیس کے خلاف اکسایا ، لواحیقن کے مطابق تفتیشی آفیسر ایس آئی ملک ایوب نے شراب پی کر نوجوان اور حوالات میں بند ملزمان پر بہمانہ تشدد کای جبکہ مدعیان وہاں بیٹھ کر سارا تماشہ دیکھتے رہے بتایا جاتا ہے کہ مسلم لیگ کے مقامی رہنماؤں کے ایما پر پولیس نے بھاری رشوت کے عوض ملزمان پر انسان سوز مظالم ڈھائے ، ایم پی محمد صدیق خان کا کہنا تھا کہ پولیس مسلم لیگ ن کی لونڈی بن چکی ہے ٹاوٹوں کے زریعے شہریوں کو تنگ کیا جاتا ہے ،جبکہ پولیس جو کہ سرکاری ملازم ہے ن کے ایما پر اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے ادہر بتایا جاتا ہے کہ سٹی چوکی میں تعینات سب انسپکٹر راجہ افتخار دوسری مرتبہ سیاسی سفارش اور بھاری رشوت دیکر یہاں دوبارہ تعینات ہوا ہے جس کی تعیناتی کے لئے مقامی مسلم لیگیوں نے سر دھڑ کی بازی لگائی قبل ازیں سکندر للہ اور رضوان یہاں تعینات ہوئے جنہیں مسلم لیگیوں نیا پنی مرضی کے کام نہ کرنے کی پاداش میں یہاں سے ٹراسفر کردیا تھا،جبکہ سٹی چوکی میں ہر روز شہریوں کو مختلف طریقوں سے ازیت کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ ارد گرد کے علاقوں میں منشیات فروشی کا کاروبار عروج پر ہے جس سے پولسی ماہانہ بنیادوں پر منتھلی لیتی ہے ،اسی لئے یہاں منظور نظر آفیسرز کو تعینات کرایا جاتا ہے تاکہ انکا دھندہ بھی چلتا رہے اور پولیس انکے کہنے پر تمام معاملات حل کرے ،کیس کا تفتیشی آفیسر لوگوں کے واویلا کرنے لعن تعن کرنے اور غصے کا اظہار کرنے کے باجود سٹی چوکی کے کمرے میں موجود رہا اور آرام سے سگریٹ پیتا رہا ،جس طرح اسے کوئی پریشانی ہو ہی نہ ،سٹی چوکی انچارج لوگوں کو دلاسہ دیتا رہا ،مشتعل افراد کی جانب سے رات گئے تک ایچ ایم سی روڈ بلاک رہی جس سے گاڑیوں کی لمبی لبمی قطاریں لگ گئیں ، ہری پور تاحطار روڈ کی گھنٹوں بندش سے انڈسٹریل ایریا میں جانے والا قیمتی سامان بھی بر وقت نہ پہنچ پایا ،رات ایک بجے کے بعد روڈ کو کھولا گیا جبکہ ڈی ایس پی نے یقین دھانی کرائی کہ واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی مگر کام اس کے برعکس ہوا ، زیر حراست نوجوان اور دیگر کو جمعہ کے روز ریمانڈ ختم ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا جانا تھا ،ادہر پی ٹی آئی کے رہنما محمد صدیق خان رکن صوبائی اسمبلی و دیگر کے خلاف کار سرکار میں مقدمہ کے اندراج سے پی ٹی آئی کے کارکنان میں غصہ کی لہر دوڑگئی ،کارکنان نے مطالبہ کیا ہے کہ کرپٹ اور شوت خور پویس کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے اور یہاں فرض شناس افسر اور اہلکاروں کی تعیناتی جائے،وگرنہ پی ٹی آئی پولیس گردی کے خلاف انتہائی احتجاج پر مجبور ہوگی جس ی تمام تر ذمہ داری مقامی پولیس اور انتظامیہ کی ہوگی