کویت سٹی(عبدالشکورابی حسن سے ) کویت میں پاکستان کی اسٹیٹ لائف انشورنس کا اپنے پالیسی ہولڈروں کے ساتھ فراڈ کے کئی کیس سامنے آگئے ۔کویت میں پاکستان اسٹیٹ لائف انشورنس کے کنیٹری منیجر (ایل اے ایس) نے معتد د پالیسی ہولڈروں سے چیک اپنے نام لئے لیکن یہ رقم ان کی پالیسی اکاؤنٹ میں جمع نہیں کرائی گئی جب ان سے رابطہ کیاگیا اور تو انہوں نے آج کل کرتے ہوئے کئی سال گذار دئیے اوروہ پاکستان چلے گئے ۔کویت میں ایک اسٹیٹ لائف کے پالیسی ہولڈر مقصود علی منظور نے بتایا کہ انہوں نے اپنے کاریگروں کی انشورنس کروائی جو کہ ہرسال پریمئراداکیاجاتا رہااوراسٹیٹ لائف ایک ایجنٹ سہیل یونس لے کرجاتا تھا جو کہ 1246کویتی دینار سالانہ قسط تھی لیکن اسٹیٹ لائف کے کنٹری منیجر لیاقت علی شاہد نے اپنے نام سے مجھ سے چیک 1246کویتی دینار کالیا لیکن اس کی رسید وغیرہ نہیں دی چارسال گذرکے باوجود بھی وہ قسط جمع نہیں ہوسکی کئی بار کویت میں اسٹیٹ انشورنس سے اہلکارون سے رابطہ کیا کسی نے ہماری مدد نہیں ۔کیونکہ لیاقت علی شاہد وہ رقم اپنے ساتھ لے گیا ہے اسی طرح ایک گھریلو خاتون جو جوانی میں ہی بیوہ ہوگئی تھی اس کے خاوند نے اسٹیٹ لائف سے انشورنس حاصل کررکھی تھی اس کی وفات کے بعد اس نے اسٹیٹ لائف سے اپنا خاوند کی وفات کے بعد ملنے والی رقم کا مطالبہ کیا تو سابق کنٹری منیجر نے ٹرخانا شروع کردیا اورخود وہ رقم ہرپ کرگیا اوروہ خاتون اپنے تین بچوں کی پرورش کے لئے لوگوں کے گھروں میں برتن دھو کرگذارا کررہی ہے اسی طرح کئی اسٹیٹ لائف الشورنس کے پالیسی ہولڈروں نے شکایت کی ہیں ان کی پریمئر کی رقم ہمارے اکاؤ نٹ میں جمع نہیں ہوئیں جس سے ہماری پالیسیاں ختم ہوگئی اورہماری رقم ہڑپ ہوگئی ۔اسٹیٹ لائف انشورنس کویت پورے گلف میں کارکردگی کے حوالے سے نمبر ون پر آتی تھی لیکن بعض اہل کاروں کی بددیانتی کی وجہ سے اسٹیٹ لائف انشورنس کے نام پر دھبہ لگ گیا ہے جب یہاں پر موجود اسٹیٹ لائف انشورنس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ وہ سابق کنٹری کے بارے میں کچھ نہیں کرسکتے پالیسی ہولڈر پاکستان میں ان کی شکایت کریں اورلاعلمی کا اظہار کرتے ہیں